Masarrat
Masarrat Urdu

مینڈیٹ کا احترام کیا جانا چاہئے: پی ٹی آئی

Thumb

اسلام آباد، 11 فروری (مسرت ڈاٹ کام) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سرکردہ رہنما بیرسٹر گوہر خان نے اتوار کو عام انتخابات کے نتائج پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ’’ہیلنگ ٹچ‘‘ والے بیان پر ردعمل میں بانی عمران خان سمیت پارٹی کے تمام  "سیاسی قیدیوں" کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

8 فروری کو مکمل ہونے والے انتخابات کے لیے ملک کو مبارکباد دیتے ہوئے آرمی چیف نے ہفتے کے روز کہا کہ ملک کو انارکی اور پولرائزیشن کی سیاست سے آگے بڑھنے کے لیے ایک مستحکم ہاتھ اور ایک شفا بخش رابطے (ہیلنگ ٹچ) کی ضرورت ہے۔
جنرل منیر نے کہا تھا کہ پاکستان کی متنوع سیاست اور تکثیریت کی نمائندگی قومی مقصد سے جڑی تمام جمہوری قوتوں کی ایک متفقہ حکومت کرے گی۔
جیو نیوز نے فوج کے میڈیا ونگ کے حوالے سے بتایا کہ آرمی چیف نے کہا تھا کہ انتشار اور پولرائزیشن کی سیاست 25 کروڑ عوام کے ترقی پسند ملک کے لیے موزوں نہیں ہے اور اسے آگے بڑھنے کے لیے ثابت قدم ہاتھوں اور شفا بخش رابطے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات جیت اور ہار کا مقابلہ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ کا تعین کرنے کی مشق ہے۔
جنرل منیر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’’ہیلنگ ٹچ‘‘ کا مطلب ہے کہ ملک میں کوئی سیاسی قیدی نہیں ہونا چاہیے۔
قانونی جنگ میں عمران خان کی نمائندگی کرنے والے سیاستدان گوہر کا یہ تبصرہ 'عرب نیوز' کو انٹرویو کے دوران سامنے آیا۔ ان ریمارکس نے پارٹی کے مستقبل کے اقدامات کے لیے ایک ماحول تیار کردیا  کیونکہ اس کے امیدوار انتخابات میں آگے چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، “پی ٹی آئی کو دیئے گئے مینڈیٹ کا احترام کیا جانا چاہیے۔ اس کے بغیر کوئی ہیلنگ ٹچ نہیں ہو سکتا۔"
مسٹر گوہر نے آرمی چیف کے "متحد حکومت" کے موقف پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ مخلوط حکومت ہو۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ حکومت کا مطلب یہ ہے کہ ہر جماعت کو ایک چیز پر متحد ہونا چاہیے، وہ یہ ہے کہ آپ کو پہلے عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا۔
       حلقہ این اے 10 سے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والے سیاستدان نے کہا کہ "لوگوں نے [ووٹ کے ذریعے] بات کی ہے اور پہلی بار انہوں نے بہت مشکل صورتحال میں بات کی ہے (پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کے درمیان) ۔"
         پی ٹی آئی چیئرمین نے انٹرویو میں کہا کہ کل ملاکر 102 آزاد امیدواروں میں سے 95 نے پارٹی کی حمایت کی اور اس کے وفادار رہے۔ پی ٹی آئی کم از کم 50 نشستوں کے نتائج کو چیلنج کرے گی جہاں اس کا خیال ہے کہ نتائج میں ہیرا پھیری کی گئی ہے۔
        وکیل اور سیاستدان نے کہا کہ ان کی پارٹی "پنجاب میں فتح کے قریب ہے" اور "خیبر پختونخواہ میں ان کے پاس دو تہائی اکثریت ہے"۔ "ہم واقعی مرکز میں حتمی اعداد و شمار کے قریب ہیں،" انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ ہم مرکز کے ساتھ ساتھ پنجاب اور کے پی میں بھی حکومت بنائیں گے۔
بہت سے دوسرے سیاستدانوں کی طرح مسٹر گوہر نے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی طرف سے ووٹنگ کا عمل ختم ہونے کے دو دن بعد بھی نتائج جاری کرنے میں تاخیر کی شکایت کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم الیکشن کمیشن (پاکستان) کو تمام نتائج کا اعلان کرنے کے لیے آج رات 12 بجے (اتوار) تک کا وقت دے رہے ہیں۔
                   مسٹر گوہر نے کہا، "اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں، تو ہم ان تمام علاقوں میں آر او (ریٹرننگ آفیسر) کے دفاتر کے سامنے پرامن احتجاج کرنے جا رہے ہیں جہاں انتخابی نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا یا روک دیا گیا ہے۔"

Ads