وزیر اعظم نے روایتی دستکاری سے وابستہ لوگوں کو مدد فراہم کرنے پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔ اسی بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے آج اس اسکیم کا آغاز کیا۔ یہ نہ صرف دستکاروں اور کاریگروں کی مالی مدد کرنے کی خواہش سے کارفرما ہے بلکہ قدیم روایت، ثقافت اور متنوع ورثے کو زندہ رکھنے اور مقامی مصنوعات، فنون اور دستکاری کے ذریعے فروغ پاتی ہے۔
پی ایم وشوکرما کو 13 ہزار کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ مرکزی حکومت کی طرف سے مکمل طور پر فنڈ فراہم کیا جائے گا۔ اس اسکیم کے تحت بایومیٹرک پر مبنی پی ایم وشوکرما پورٹل کا استعمال کرتے ہوئے کامن سروس سینٹرز کے ذریعے وشوکرما کی مفت رجسٹریشن کی جائے گی۔ انہیں پی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ، بنیادی اور اعلیٰ تربیت سے متعلق اسکل اپ گریڈیشن، 15,000 روپے کا ٹول کٹ انسینٹیو، 1 لاکھ روپے (پہلی قسط) اور 2 لاکھ روپے (دوسری قسط) رعایتی شرح سود پر فراہم کیے جائیں گے۔ اس اسکیم کا مقصد گرو ششیا پرمپارا یا وشوکرما اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرنے والے روایتی ہنر کے خاندان پر مبنی عمل کو مضبوط اور پروان چڑھانا ہے۔
یہ اسکیم ملک کے دیہی اور شہری علاقوں میں دستکاروں اور کاریگروں کو مدد فراہم کرے گی۔ پی ایم وشوکرما کے تحت اٹھارہ روایتی دستکاریوں کو شامل کیا جائے گا۔ ان میں بڑھئی، کشتی بنانے والے، بکتر بنانے والے، لوہار، ہتھوڑا اور ٹول کٹ بنانے والے، تالے بنانے والے، سنار، کمہار، مجسمہ ساز، پتھر توڑنے والے، موچی (جوتا بنانے والے)، مستری، ٹوکری/چٹائی/جھاڑو بنانے والے/کوئر بُننے والے، کھلونا بنانے والے (روایتی)، حجام، مالا بنانے والے، دھوبی، درزی اور ماہی گیری کے جال بنانے والے شامل ہیں۔