Masarrat
Masarrat Urdu

مودی حکومت مذہبی ہم آہنگی کو خراب کر رہی ہے: کھڑگے

Thumb

حیدرآباد، 16 ستمبر (مسرت ڈاٹ کام) کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے منی پور اور نوح (ہریانہ) جیسے ذات پات اور فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پر ہفتہ کو مودی حکومت اور حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات ملک پر دھبہ ہیں اوریہ تمام مذاہب کی ہم آہنگی کو خراب کرتے ہیں۔

نئی تشکیل شدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی یہاں پہلی میٹنگ میں مسٹر کھڑگے نے 2021 کی مردم شماری کے ساتھ ذات پات کی مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا۔ پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کا ارادہ الیکشن کمیشن پر مکمل کنٹرول قائم کرنا ہے، اپوزیشن کو اس حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ مودی حکومت کے دوران عدم مساوات اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، حکومتی ادارے بند صنعت کاروں کو بیچے جا رہے ہیں، گھپلوں پر پردہ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت یکے بعد دیگرے منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاسوں پر بھاری خرچ کرکے تعریفیں لے رہی ہے۔
اپنے ابتدائی بیان میں انہوں نے منی پور اور نوح کے واقعات پر کہاکہ "یہ واقعات جدید، ترقی پسند اور سیکولر ہندوستان کی شبیہ کو داغدار کرتے ہیں۔ ایسے میں حکمراں جماعت، فرقہ پرست تنظیمیں اور میڈیا کا ایک حصہ آگ پر تیل کا کام کرتا ہے۔ یہ ملک کے "تمام مذاہب کی مساوات" کو خراب کرتا ہے۔ ہمیں مل کر ایسی قوتوں کو پہچاننا اور بے نقاب کرنا ہے۔
مسٹر کھڑگے نے کہاکہ’’آج ملک کو کئی سنگین اندرونی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ منی پور کے دل دہلا دینے والے واقعات کو پوری دنیا نے دیکھا۔ وہاں 3 مئی 2023 سے شروع ہونے والا تشدد آج بھی جاری ہے۔ مودی سرکار نے منی پور کی آگ کو ہریانہ کے نوح تک پہنچنے دیا۔ یہاں تشدد کے واقعات پیش آئے، جس کی وجہ سے راجستھان، یوپی (اتر پردیش) اور دہلی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت اس وقت شدید خطرے میں ہے۔ مہنگائی غریب اور عام لوگوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں سادہ تھالی 65 فیصد مہنگی ہو گئی ہے اور 74 فیصد آبادی کو غذائیت سے بھرپور خوراکنہیںملرہی ہے۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ہندوستان جس میں 65 فیصد نوجوانوں کی آبادی ہے، بے روزگاری ریکارڈ سطح پر ہے اور نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہے۔

اس دوران  کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مودی حکومت پر لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول (ایل اے سی) کی صورتحال کے تعلق سے قومی سلامتی کے تئیں لاپروائی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چین ہندوستانی زمین پر قبضہ کررہا ہے اور حکومت اسے کلین چٹ دے رہی ہے۔
ہفتہ کو یہاں نو تشکیل شدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی پہلی میٹنگ میں اپنے ابتدائی بیان میں مسٹر کھرگے نے پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے لداخ کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ"مقامی رہنماؤں نے انہیں (مسٹر گاندھی) بتایا کہ چین کس طرح  بھارتی حصے پر قبضہ کر رہا ہے لیکن مودی سرکار چین کو مسلسل کلین چٹ دے رہی ہے۔
پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اپنی 'توسیع شدہ بھارت جوڑو یاترا' کے ایک حصے کے طور پر حال ہی میں لداخ گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے حوالے سے اس طرح کی غفلت انتہائی قابل مذمت ہے۔
کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ حال ہی میں ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں ایک خوفناک قدرتی سانحہ پیش آیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اسے قومی آفت قرار دے کر مرکزی حکومت ضروری مدد فراہم کرے اور تعمیر نو میں تعاون کرے۔

 

Ads