نئی دہلی، 17 مارچ (مسرت ڈاٹ کام) ارب پتی کاروباری اور ویدانتا گروپ کے سربراہ انل اگروال نے جمعہ کو کہا کہ ان کا گروپ ہندوستان میں چپ بنانے کے گجرات میں مجوزہ اپنے مشترکہ منصوبے کودو ڈھائی سال کے اندر تیار کرکے اس میں پروڈکشن شروع کرنا چاہتاہے۔
یہاں انڈیا ٹوڈے کانکلیو-2023 میں پہلے دن ایک سیشن میں، مسٹر اگروال نے کہا کہ ان کی کوشش چپ فیکٹری کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر سسٹمس میں دماغ کا کام کرنے والے مائیکرو چپس بنانے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام کو بھی تیار کرے گی۔ مسٹر اگروال نے ہندوستان میں ویدانتا-فاکسکان چپ مینوفیکچرنگ پلانٹ کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پرکہا، "ہم نے گجرات کا انتخاب کیا ہے۔ وہاں کی زمین اور انفراسٹرکچر واقعی بہت اچھا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ دو سے ڈھائی سال میں چپ کی پیداوار شروع کر دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم اس میں ایک معاون ماحولیاتی نظام بھی تیار کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ ویدانتا نے ملک کی پہلی سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ سہولت قائم کرنے کے لیے گزشتہ سال تائیوان کی کمپیوٹر چپ بنانے والی بڑی کمپنی فاکسکان کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کا معاہدہ کیا تھا۔ مرکزی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو نے حال ہی میں کہا تھا کہ حکومت ہندوستان میں مائیکرو چِپ فیکٹری کے قیام کے لیے موصول ہونے والی تجاویز پر ایک دوہفتے کے اندر فیصلہ لے سکتی ہے۔
ویدانتا ریسورسز لمیٹڈ کے چیئرمین مسٹر اگروال نے قابل تجدید توانائی اور الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں ملک کی مضبوط پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو دنیا کی پہلی قوم کے طور پر شمار کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کوہندوستان کو دیگر اقتصادی سپر پاورز کے درمیان پہنچانے کا کریڈت دیتے ہوئے کہا کہ ایسے دو شعبے ہیں جہاں قابل تجدید اور ہائیڈروجن سے چلنے والی توانائی کے استعمال کے شعبے میں ہندوستان نے قابل ذکر ترقی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چپ بنانے کی صلاحیت ہندوستان کو بدل دے گی۔ ہندوستان نے کئی چیلنجوں کے باوجود سیمی کنڈکٹر چپس تیار کرنے کے لیے ایک ٹھوس روڈ میپ تیار کیا ہے۔ چپس آٹوموبائل سے لے کر الیکٹرانکس سامان تک ہر چیز کا ایک اہم جزو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں چپ کی تیاری ایک خواب تھا جو اس حکومت کے ویژن کی وجہ سے حقیقت میں بدل گیا ہے۔