Masarrat
Masarrat Urdu

مصری صدر ہندوستان کے دورے پر دہلی پہنچ گئے

Thumb

نئی دہلی، 24 جنوری 2023، ہندوستان کے 74 ویں یوم جمہوریہ کی تقریبات کے مہمان خصوصی مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی آج یہاں پہنچے۔
مصری صدر شام چھ بجے کے قریب اپنے خصوصی طیارے میں پالم ایئر فورس بیس پر اترے۔ ان کا استقبال وزیر مملکت برائے امور خارجہ راج کمار رنجن سنگھ نے کیا۔
مسٹر السیسی کا یہ ہندوستان کا تیسرا دورہ ہے۔ وہ سب سے پہلے 2015 میں انڈیا افریقہ فورم سمٹ میں شرکت کے لیے آئے تھے اور پھر ستمبر 2016 میں دو طرفہ سرکاری دورے پر آئے تھے۔ مسٹر مودی کے ساتھ یہ ان کی تیسری ملاقات ہوگی۔
سرکاری پروگرام کے مطابق مسٹر السیسی کا کل صبح 10 بجے راشٹرپتی بھون میں ایک رسمی استقبال کیا جائے گا۔ وہ تینوں افواج کے مشترکہ دستے کے گارڈ آف آنر کا معائنہ کریں گے۔ اس کے بعد وزیر خارجہ ایس جے شنکر ہوٹل میں ان سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد مہمان رہنما مہاتما گاندھی کے سمادھی پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے راج گھاٹ جائیں گے۔ مسٹر السیسی اور وزیر اعظم نریندر مودی کےساتھ حیدرآباد ہاؤس میں صبح تقریباً 11.30 بجے دو طرفہ میٹنگ ہوگی اور اس میں باہمی تعاون کے کچھ معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ وہ شام 7.30 بجے صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کریں گے۔
اگلے دن وہ صبح 10 بجے کارتویہ پتھ میں یوم جمہوریہ کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔ وہ تقریباً 3.30 بجے  راشٹرپتی بھون  کے ایٹ ہوم میں شامل ہوں گے اور شام کو نائب صدر جگدیپ دھنکھر ان سے ملاقات کریں گے۔ مسٹر السیسی 27 جنوری کو صبح 10 بجے  لوٹ جائیں گے۔
         ذرائع کے مطابق ماضی میں مصر کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ دونوں کے درمیان دوطرفہ تجارت 75 فیصد اضافے کے ساتھ 7.6 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں اسے 12 بلین ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ہائیڈرو کاربن صاف توانائی بالخصوص گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے شعبے میں تعاون کے لیے بات چیت جاری ہے۔
          ہندوستان مصر کے ساتھ سیکورٹی اور دفاعی شعبے میں مشترکہ پیداوار کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے، خاص طور پر دفاعی شعبے میں۔ سیکورٹی کے شعبے میں صلاحیت سازی، تربیت، سائبر سیکورٹی وغیرہ اور دفاع کے میدان میں ایل سی اے تیجس لڑاکا طیارے، جدید ہلکے ہیلی کاپٹر دھرو، آکاش میزائل وغیرہ کی خریداری کے ساتھ ساتھ میری ٹائم سیکورٹی کے حوالے سے تعاون کے لیے بات چیت جاری ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان نہر سویز کے ذریعے سامان کی نقل و حرکت، قزاقوں کے خلاف مہم، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے بھی تعاون قائم ہے۔
           ذرائع کے مطابق مصر اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا اہم رکن ہے۔ مصر نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے پروپیگنڈے کو کبھی قبول نہیں کیا۔ ایک لبرل اور ترقی پسند مصری معیشت افریقہ کی تیسری بڑی معیشت ہے اور عرب دنیا اور افریقہ دونوں پر مساوی اثر ڈالتی ہے۔

Ads