مسٹر ملک ارجن کھڑگے نے اتوار کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا، "آج کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر، میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں۔ جو لوگ کہتے ہیں کہ 'کانگریس ختم ہو گئی'، میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے پاس اقتدار کم ہو سکتا ہے، لیکن ہماری ریڑھ اب بھی سیدھی ہے۔ ہم نے نہ آئین پر، نہ سیکولرازم پر، نہ ہی غریبوں کے حقوق پر سمجھوتہ کیا ہے۔ ہم اگرچہ اقتدار میں نہ ہوں، لیکن حقوق پر سودے بازی نہیں کریں گے۔"
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کبھی مذہب کے نام پر ووٹ نہیں مانگا ہے اور نہ ہی اس نے کبھی مندروں اور مساجد کے مسئلے پر نفرت پھیلائی ہے۔ کانگریس جوڑتی ہے، جب کہ بی جے پی توڑتی ہے۔ کانگریس نے مذہب کو عقیدہ شمار کیا، لیکن کچھ لوگوں نے مذہب کو سیاست میں بدل دیا۔ آج بی جے پی اقتدار میں ہے، لیکن ان کے پاس سچائی نہيں ہے۔
کانگریس صدر نے کہا کہ بی جے پی تباہ کرنے کا کام کرتی ہے، اور اسی لیے کبھی اعداد و شمار چھپائے جاتے ہیں، تو کبھی مردم شماری روک دی جاتی ہے، اور آئین کو بدلنے کی بات کی جاتی ہے۔ کانگریس نظریاتی پارٹی ہے، اور نظریہ کبھی نہیں مرتا ہے۔
ایک دوسری پوسٹ میں مسٹر کھڑگے نے کہا کہ 2025 مہاتما گاندھی کے کانگریس کا صدر بننے کی صد سالہ، آئین کو اپنانے کی 75 ویں سالگرہ، وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ ہے، جب کہ 2026 دادا بھائی نوروزی کی 200 ویں جینتی، سروجنی نائیڈو کے کانگریس صدر بننے کا صدی سال، اور حبی الوطنی کے گیت "جھنڈا اُنچا رہے ہمارا" کا بھی صد سالہ موقع ہے۔ یہ گیت پہلی بار دسمبر 1925 میں کانگریس کے کانپور اجلاس میں گایا گیا تھا۔
انہوں نے ملک کی جمہوریت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ 1947 میں ہندوستان کی آزادی کے وقت دنیا کے متعدد ممالک کو آزادی حاصل ہوئی۔ مگر ان میں سے صرف ہندوستان ہی ایک ایسا ملک ہے جہاں جمہوریت متحرک ہے۔ کانگریس پارٹی کے عظیم رہنماؤں کی بدولت ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا مقام حاصل ہوا ہے۔
