وزارتِ خارجہ کے سرکاری ترجمان رندھیر جیسوال نے یہاں واقع بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے سامنے ہفتے کے روز ہونے والے مظاہرے کے بارے میں میڈیا کے سوالات کے جواب میں اتوار کے روز کہا کہ ہندوستان ویانا کنونشن کے مطابق اپنے دائرۂ اختیار میں غیر ملکی سفارتی مشنز کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی میڈیا اس معاملے میں گمراہ کن پروپیگنڈا کر کے عوام کو گمراہ کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ’’ہم نے اس واقعے پر بنگلہ دیشی میڈیا کے بعض حصوں میں گمراہ کن پروپیگنڈا دیکھا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ 20 دسمبر کو نئی دہلی میں بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے سامنے تقریباً 20 تا 25 نوجوان جمع ہوئے اور انہوں نے میمن سنگھ میں دیپو چندر داس کے بہیمانہ قتل کے خلاف نعرے لگائے، ساتھ ہی بنگلہ دیش میں تمام اقلیتوں کی سلامتی کا مطالبہ بھی کیا۔
کسی بھی وقت باڑ کو توڑنے یا سکیورٹی کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ موقع پر موجود پولیس نے چند ہی منٹوں میں اس گروپ کو منتشر کر دیا۔ ان واقعات کے بصری شواہد عوامی طور پردستیاب ہیں۔ ہندوستان ویانا کنونشن کے مطابق اپنے علاقے میں غیر ملکی مشنز اور سفارتی دفاتر کی سلامتی یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہے۔
مسٹر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان بنگلہ دیش میں بدلتی ہوئی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے حکام بنگلہ دیشی حکام کے مسلسل رابطے میں ہیں اور ہم نے اقلیتوں پر حملوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ داس کے بہیمانہ قتل کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ قابلِ ذکر ہے کہ ہفتہ کی رات کچھ افراد نے یہاں واقع بنگلہ دیش ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا اور وہاں کی عبوری حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو وہاں سے ہٹا دیا۔
