یہ قانون دیہی خاندانوں کے لیے ہر مالی سال میں مزدوری پر مبنی روزگار کی قانونی ضمانت کو بڑھا کر 125 دن تک کرتا ہے اور بااختیار، جامع ترقی، اسکیموں کے باہمی انضمام (کنورجنس) اور مؤثر انداز میں خدمات کی فراہمی کو فروغ دینے کی کوشش کرتا ہے، جس سے خوشحال، باصلاحیت اور خود کفیل دیہی ہندوستان کی بنیاد مضبوط ہوگی۔
اس سے قبل پارلیمنٹ نے ملک کے دیہی روزگار اور ترقیاتی ڈھانچے میں ایک فیصلہ کن اصلاح کی راہ ہموار کرتے ہوئے اس بل کو مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ 2005 (منریگا) کی جگہ پیش کیا تھا، جسے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی منظوری حاصل ہو چکی تھی۔ یہ قانون ذریعۂ معاش کے تحفظ کو مضبوط بنانے کے لیے ایک جدید قانونی فریم ورک فراہم کرتا ہے، جو ’وکست بھارت 2047‘ کے قومی وژن کے مطابق ہے۔
بااختیاری، ترقی، انضمام اور تکمیل کے اصولوں پر مبنی یہ قانون دیہی روزگار کو محض ایک فلاحی اسکیم سے آگے بڑھا کر ترقی کا ایک جامع ذریعہ بناتا ہے۔ یہ دیہی خاندانوں کی آمدنی کے تحفظ کو مضبوط کرتا ہے، حکمرانی اور جوابدہی کو جدید بناتا ہے اور مزدوری پر مبنی روزگار کو پائیدار اور نتیجہ خیز دیہی اثاثوں کی تخلیق سے جوڑتا ہے، جس سے خوشحال اور باصلاحیت دیہی ہندوستان کی بنیاد مزید مستحکم ہوتی ہے۔
یہ قانون ہر مالی سال میں ہر دیہی خاندان کو کم از کم 125 دن کے مزدوری پر مبنی روزگار کی قانونی ضمانت فراہم کرتا ہے، بشرطیکہ خاندان کے بالغ افراد غیر ہنر مند جسمانی کام کرنے کے خواہش مند ہوں۔
پہلے دستیاب 100 دن کے روزگار کے حق کے مقابلے میں یہ اضافہ دیہی خاندانوں کے ذریعۂ معاش کو زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے، کام کو زیادہ قابل پیش گوئی بناتا ہے اور ان کی آمدنی کو زیادہ مستحکم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ انہیں قومی ترقی میں زیادہ مؤثر اور بامعنی کردار ادا کرنے کے قابل بناتا ہے۔
کاشت اور فصل کی کٹائی کے موسم میں زرعی سرگرمیوں کے لیے زرعی مزدوروں کی دستیابی کو آسان بنانے کے مقصد سے، یہ قانون ریاستوں کو ایک مالی سال میں مجموعی طور پر 60 دن کی وقفہ مدت نوٹیفائی کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ تاہم مزدوروں کو حاصل 125 دن کے روزگار کا حق برقرار رہے گا، جو بقیہ مدت میں فراہم کیا جائے گا، اس طرح زرعی پیداواریت اور مزدوروں کے مفادات کے تحفظ کے درمیان متوازن ہم آہنگی یقینی بنائی جائے گی۔
