جنوبی افریقہ نے 49.2 اوورز میں چھ وکٹ پر 362 رن بناکر ون ڈے کرکٹ میں تیسرا سب سے بڑا تعاقب مکمل کیا۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ جنوبی افریقہ نے 359 کا ہدف اتنی آسانی سے حاصل کر لیا۔ وراٹ کوہلی کی 53ویں اور رتوراج گائیکواڈ کی پہلی ون ڈے سنچری رائیگاں گئی۔ مہمانوں نے تاریخ رقم کرتے ہوئے سیریز کو زندہ رکھا ہے اور اب فیصلہ کن میچ ویزاگ میں کھیلا جائے گا۔ ایڈن مارکرم کی شاندار سنچری نے جنوبی افریقہ کو ابتدائی دھچکے کے بعد میچ میں برقرار رکھا۔ میٹ بریٹزکے نے ایک بہترین نصف سنچری اسکور کی جس میں ڈیوالڈ بریوس کے ساتھ شراکت داری نبھائی۔ بریوس نے بھی پانچ چھکے لگا کر اہم کردار ادا کیا۔
مارکرم نے 98 گیندوں پر 110 رنز میں 10 چوکے اور چار چھکے لگائے۔ میتھیو بریٹزکے نے 64 گیندوں پر 68 رنز میں پانچ چوکے لگائے جبکہ بریوس نے 34 گیندوں پر 54 رنز میں ایک چوکا اور پانچ چھکے لگائے۔ کوربن بوش نے 15 گیندوں پر چار چوکوں سمیت 29 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر جنوبی افریقہ کو برابری کرنے میں مدد دی۔ کیشو مہاراج 10 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ نے ہدف کا تعاقب اچھی رفتار سے کیا۔ اوس نے بیٹنگ کے حالات کو بہتر کیا اور ہندستان بھی گیند اور فیلڈ کے ساتھ بھی ٹھیک تھا، لیکن تعاقب مکمل کرنے کے لیے اسے ابھی بھی کچھ اسمارٹ اور پرسکون بلے بازی کی ضرورت تھی۔ کوئنٹن ڈی کاک جلد آؤٹ ہوگئے، لیکن مارکرم نے ٹاپ آرڈر میں ذمہ داری سنبھالی اور کپتان باوما اور بریٹزکے کے ساتھ اہم شراکت داری قائم کی۔ جیسوال نے مارکرم کا 53 رن کیچ چھوڑا اور انہوں نے 88 گیندوں پر سنچری اسکور کی۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد بریٹزکے اور بریوس نے چوتھے وکٹ کے لیے 92 رنز کی شراکت داری کی۔ دونوں نے اپنی نصف سنچری مکمل کی لیکن دونوں میں سے کوئی بھی میچ ختم نہ کرسکا۔ اس سے ہندوستان کو تھوڑی امید کی کرن نظر آئی، خاص طور پر جب جانسن گر گئے اور ڈی زورزی زخمی ہوکر باہر چلے گئے۔ لیکن بوش نے اس امید کو جلد ہی ختم کردیا۔ پہلے ون ڈے میں ان کے پاس پارٹنرز کم پڑ گئے تھے اور انہیں جیت نہیں دلا سکے، لیکن آج انہوں نے مہاراج کے ساتھ مل کر چیز مکمل کیا۔
اس سے قبل، وراٹ کوہلی نے رانچی کی اپنی سنچری اننگ کو آگے بڑھاتے ہوئے 93 گیندوں پر 102 رنز میں سات چوکے اور دو چھکے لگائے، جب کہ گائیکواڈ نے اپنی پہلی ون ڈے سنچری بناتے ہوئے 83 گیندوں پر اپنی 105 رن میں 12 چوکے اور دو چھکے لگائے۔ کے ایل راہل نے بھی اپنی فارم کو برقرار رکھتے ہوئے مسلسل دوسری نصف سنچری اسکور کی۔ راہل نے 43 گیندوں پر ناقابل شکست 66 رن میں چھ چوکے اور دو چھکے لگائے۔
ہندوستان کی اننگز پہلے ون ڈے جیسی تھی — ٹاپ پر ایک ٹھوس بنیاد، آخر میں راہل اور رویندر جڈیجہ کے کیمیو۔ روہت شرما (14) جلد ہی آؤٹ ہوگئے، جب کہ یشسوی جیسوال (22) نے ایک بار پھر اپنی صلاحیت دکھائی لیکن اسے آگے نہیں بڑھاسکے۔ لیکن روتوراج گائیکواڑ 62/2 پر آتے ہی، مارکو جانسن کی شارٹ گیند کی چال کا سامنا کیا، اپنا وقت نکالا اور پھر آزادانہ طور پر کھیلا۔ وراٹ کوہلی نے ایک پرفیکٹ سینئر پارٹنر کا کردار ادا کیا۔
راہل اور جڈیجہ نے مل کر 50 رنز کی مضبوط شراکت قائم کی۔ جنوبی افریقہ نے آخری مراحل میں شاندار طریقے سے اسکورنگ ریٹ کو واپس کھینچ لیا، جو بالآخر نتیجہ کے لحاظ سے اہم رہا۔
ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ ہندستان آسانی سے 380 رنز کے اسکور سے آگے نکل جائے گا۔ تاہم جنوبی افریقہ نے آخری 10 اوورز میں زبردست واپسی کی۔ حالانکہ آخری اوور میں 18 رنز بنا کر ہندستان نے خود کو 358 تک پہنچا دیا۔ جڈیجہ 27 گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 24 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے جانسن نے 63 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ناندرے برگر اور لونگی نگیڈی کو ایک ایک وکٹ ملا۔
