Masarrat
Masarrat Urdu

اپوزیشن جماعتوں نے ایس آئی آر کے خلاف پارلیمنٹ میں زبردست احتجاج کیا، حکومت سے انتخابی اصلاحات پر بات کرنے کا مطالبہ کیا: راہل گاندھی

Thumb

نئی دہلی، 2 دسمبر (مسرت ڈاٹ کام) اپوزیشن جماعتوں کے انڈیا اتحاد نے پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے سے قبل منگل کو یہاں پارلیمنٹ کمپلیکس کے مکر دوار کے باہر زبردست احتجاج کیا۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے اور ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو سمیت پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے کئی ارکان پارلیمنٹ نے احتجاج میں حصہ لیا۔

محترمہ گاندھی اور مسٹر کھرگے کے ساتھ ساتھ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی، پارٹی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، پرینکا گاندھی وڈرا، ٹی آر بالو اور کئی دوسرے لیڈروں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھائے ہوئے ایس آئی آر کے خلاف احتجاج کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ بہار کے بعد اب 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس آئی آر کا عمل جاری ہے، جس سے ووٹروں کی ایک بڑی تعداد کو ان کے حق رائے دہی سے محروم کیا جا رہا ہے۔

مسٹر راہل گاندھی نے بعد میں سوشل میڈیا فیس بک پر احتجاج کے بارے میں اطلاعات شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ انڈیا کولیشن نے آج پارلیمنٹ کے باہر ایس آئی آر کے خلاف ایک بڑا احتجاج کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا دعویٰ ہے کہ پارلیمنٹ ہندوستان کے عوام کی ہے، لیکن ان کی حکومت عوامی مسائل کو دبانے پر بات کرنے سے گریز کرتی ہے۔ جمہوریت میں ووٹ کے حق سے بڑا عوامی مسئلہ کیا ہو سکتا ہے؟ اس لیے اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ آئین اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ میں ایس آئی آر پر سنجیدہ بحث کی جائے۔

انہوں نے لکھاکہ "ہر شہری کو ان کے ووٹ کے ذریعے ان کے تمام حقوق حاصل ہیں اور ایس آئی آر واضح طور پر غریبوں اور بہوجن سماج پارٹی (بھوجنوں) کے ووٹ کاٹنے اور انتخابات کو کم کرنے کا ایک ہتھیار ہے۔" محترمہ وڈرا نے کہاکہ "مودی حکومت اور الیکشن کمیشن ایس آئی آر کے ذریعے ووٹ چوری کرنے کے لیے ملی بھگت کر رہے ہیں۔ یہ ہمارے لاکھوں دلت، پسماندہ، قبائلی، اور محروم بھائیوں اور بہنوں سے ووٹ کا حق چھیننے کی منظم کوشش ہے۔ الیکشن کمیشن کسی بھی سوال کا جواب نہیں دے رہا ہے، اور حکومت کھل کر کمیشن کا دفاع کر رہی ہے۔ یہ ایک سازش ہے اور ہم جمہوریت اور آئین کو ختم کرنے اور تاناشاہی قائم کرنے کو سازش ہے۔ ہم ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔‘‘

 

Ads