تہران، 23 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) ایرانی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ملک کا میزائل پروگرام مسلسل ترقی کر رہا ہے اور پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شکارچی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ایران کی مسلح افواج مسلسل ملک کی میزائل صلاحیتوں کو بڑھا رہی ہیں۔
جنرل شکارچی مہر نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا میزائل پروگرام مسلسل ترقی کے راستے پر ہے۔ انہوں نے کہا ہر روز ہم اس میدان میں ترقی کا مشاہدہ کرتے ہیں، اور آج ہم کل سے زیادہ مضبوط ہیں، اور آئندہ کل آج سے زیادہ مضبوط ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے میزائل پروگرام کی بنیاد رکھنے میں اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) کے ایرو اسپیس فورس کے شہید کمانڈروں، خصوصاً بریگیڈیئر جنرل حسن طہرانی مقدم کا بنیادی کردار رہا ہے۔ شکارچی کے مطابق، طہرانی مقدم نے اس طاقت کی بنیاد رکھی اور وہ پلیٹ فارم بنایا جس پر ایران نے اس میدان میں ترقی کی۔
گزشتہ ہفتے، تہران کی آئی آر جی سی فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل حسن حسنزاده نے کہا کہ ایران کی میزائل صلاحیت ناقابلِ محدود ہے اور دشمنوں نے ۱۲ روزہ جنگ کے دوران غلط اندازہ لگایا۔ حسنزاده نے کہا کہ ایران کی بڑی کامیابیوں کے پیچھے ایک اہم عنصر قوم کی مستقبل کے لیے پائیدار امید ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ۱۲ روزہ جنگ نے ایرانی قوم، اسلامی انقلاب اور اسلام کے لیے مکمل اور باعزت فتح حاصل کی، جبکہ دشمنوں، بشمول عالمی استکبار، امریکہ اور صہیونی رژیم کو تلخ اور دیرپا شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کا خیال تھا کہ وہ ایران کی میزائل طاقت کو اس کے منبع پر غیر مؤثر بنا سکتا ہے، درمیانی مرحلے میں کسی بھی لانچ کو روک سکتا ہے، اور ایک متحد عالمی فضائی دفاعی نظام کے ذریعے ان میزائلوں کو قابو کر سکتا ہے جو مقبوضہ علاقوں تک پہنچتے ہیں۔
۱۳ جون کو اسرائیل نے ایران پر کھلی اور بلاجواز جارحیت کی، اس وقت جب واشنگٹن اور تہران جوہری مذاکرات کے عمل میں تھے۔ اسرائیلی حملے نے ۱۲ روزہ جنگ کو جنم دیا جس میں کم از کم ۱,۰۶۴ افراد شہید ہوئے، جن میں فوجی کمانڈر، جوہری سائنسدان اور عام شہری شامل تھے۔ امریکہ نے بھی اس جنگ میں شامل ہو کر ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بمباری کی، جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی تھی۔
اس کے جواب میں ایرانی مسلح افواج نے مقبوضہ علاقوں میں اسٹریٹجک مقامات کے ساتھ ساتھ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید کو بھی نشانہ بنایا، جو مغربی ایشیا میں امریکہ کا سب سے بڑا فوجی اڈہ ہے۔
24 جون کو ایران نے اسرائیلی رژیم اور امریکہ کے خلاف کامیاب جوابی کارروائیوں کے ذریعے جارحیت کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔
