مسٹر شاہ نے منگل کے روز یہاں دو اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد زور دیا کہ اس جرم میں شامل ہر شخص کو تحقیقاتی ایجنسیوں کے سخت اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس کے بعد مسٹر شاہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "دہلی کار دھماکے کے سلسلے میں سینئر افسران کے ساتھ جائزہ اجلاس کیا، افسران کو اس واقعے کے لیے ذمہ دار ہر ایک مجرم کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اس جرم میں شامل ہر شخص ہماری ایجنسیوں کے سخت اقدامات کا سامنا کرے گا۔"
مسٹر شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں دھماکے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے پہلے اس معاملے کی تحقیقات دہلی پولیس کی اسپیشل برانچ کر رہی تھی۔
ذرائع کے مطابق مسٹر شاہ نے این آئی اے کو جلد رپورٹ دینے کی ہدایت دی۔ انہوں نے فارنسک لیبارٹری (ایف ایس ایل) کو ہدایت دی کہ وہ واقعہ کے مقام سے نمونے کی جانچ کریں اور ان کا موازنہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں بیٹھے افراد کے نمونوں سے کریں۔
مسٹر شاہ کی صدارت میں ہونے والے پہلے اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ کے سکرعٹری آئی بی کے ڈائریکٹر، این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور دہلی پولیس کمشنر موجود تھے، جموں کمشنر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل ورچوئل ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔
دوسرے اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ کے سکرٹری، آئی بی کے ڈائریکٹر، نیشنل سکیورٹی گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل، این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل، فارنسک سائنس سروس کے ڈائرکٹر، فارنسک سائنس لیبارٹری کے پرنسپل ڈائرکٹر، ڈائرکٹر اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔
