Masarrat
Masarrat Urdu

بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں تقریباً 69 فیصد رائے دہی، 1302 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند

Thumb

پٹنہ، 11 نومبر (مسرت ڈاٹ کام) بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں 122 اسمبلی حلقوں میں منگل کو سخت سکیورٹی انتظامات کے درمیان تقریباً تین کروڑ 70 لاکھ ووٹروں میں سے قریب 69 فیصد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہوئے 1302 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند کر دی۔

ریاستی الیکشن دفتر کے مطابق بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 122 نشستوں پر تقریباً 69 فیصد ووٹروں نے ووٹ ڈالا۔ چند اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر رائے دہی پرامن رہی۔

آج کی رائے دہی میں جن قدآور رہنماﺅں کی قسمت کا فیصلہ ووٹروں نے ای وی ایم میں محفوظ کر دیا، ان میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی جانب سے سابق نائب وزیراعلیٰ رینو دیوی، سابق نائب وزیراعلیٰ تارکشور پرساد، بجندر پرساد یادو، ڈاکٹر پریم کمار، نیرج کمار سنگھ،مسز لیشی سنگھ، نتیش مشرا، سنیل کمار پنٹو،سمت کمار سنگھ، جینت راج، وجے کمار منڈل، محمد زماں خان، پرمود کمار، کرشن نندن پاسوان، کرشن کمار رشی، شیلا منڈل، مہابلی سنگھ، دلال چند گو سوامی، شریاسی سنگھ، راجو تیواری، راشٹر لوک مورچہ (آر ایل ایم) کے قومی صدر اوپیندر کشواہا کی اہلیہ اسنیہ لتا، انل کمار، ہندستانی عوام مورچہ (ہم) کے صدر جیتن رام مانجھی کی بہو دیپا کماری اور سمدھن جیوتی دیوی سمیت دیگر اہم نام شامل ہیں۔

اسی طرح مہاگٹھ بندھن کی جانب سے جن سرکردہ رہنماﺅں کی قسمت کا فیصلہ ووٹروں نے کیا، ان میں سابق اسپیکر اودے نارائن چودھری، سابق مرکزی وزیر جے پرکاش نارائن یادو، سابق رکن پارلیمنٹ سنتوش کشواہا، بہار اسمبلی میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر شکیل احمد خان، عبدالجلیل مستان، بیمہ بھارتی، کوشل یادو، پورنیما یادو، راجیش رام، اجیت شرما سمیت دیگر شامل ہیں۔

ان سب کے ساتھ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ریاستی صدر اور رکن اسمبلی اخترالایمان بھی دوسرے مرحلے کے انتخابی میدان میں اپنی طاقت آزمائی کے لیے اترے تھے۔

دوسرے مرحلے کے انتخاب میں این ڈی اے کے اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی کے 53، جنتا دل یونائیٹڈ کے 44، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے 15، راشٹریہ لوک مورچہ کے چار اور ہندستانی عوام مورچہ کے چھ امیدوار میدان میں تھے۔ وہیں مہاگٹھ بندھن کے اتحادی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے 71، کانگریس کے 37، وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے سات،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ-لیننسٹ (سی پی آئی ایم ایل) کے چھ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے چار اور سی پی ایم کے ایک امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

محفوظ نشست موہنیاںمیں آر جے ڈی نے شویتا سمن کو انتخابی معرکے میں اتارا تھا، لیکن ان کا نامزدگی فارم منسوخ ہو گیا۔ آر جے ڈی نے یہاں آزاد امیدوار و سابق رکن پارلیمنٹ چھیدی پاسوان کے فرزند روی شنکر پاسوان کو حمایت دی۔ اسی طرح سگولی نشست پر مکیش سہنی کی پارٹی وکاس شیل انسان پارٹی کے امیدوار ششی بھوشن سنگھ کا نامزدگی فارم منسوخ ہو گیا تھا۔ وی آئی پی نے یہاں آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کے بیٹے تیج پڑتاپ یادو کی پارٹی جن شکتی جنتا دل کے امیدوار شیام کشور بھارتی کو حمایت دی تھی۔

پرشانت کشور کی پارٹی ”جن سوراج“ نے 120 امیدوار انتخابی میدان میں اتارے تھے۔

قابل ذکر ہے کہ بہار اسمبلی کی 243 نشستوں میں سے 121 نشستوں پر پہلے مرحلے کے تحت 06 نومبر کو انتخابات مکمل ہوئے تھے۔ پہلے مرحلے کی رائے دہی میں ووٹروں نے 65.08 فیصد ووٹ ڈال کر ریاست کے انتخابی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا۔ دوسرے مرحلے کی رائے دہی آج شام چھ بجے مکمل ہو گئی۔

14 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

 

Ads