Masarrat
Masarrat Urdu

عالمی یوم اردو کی تقریب میں مختلف شعبہ ہائے حیات سے وابستہ افراد ایوارڈ سے سرفراز

  • 09 Nov 2025
  • مسرت ڈیسک
  • ادب
Thumb

نئی دہلی، 9 نومبر(مسرت ڈاٹ کام) اردو کے فروغ کے تئیں سنجیدہ کوشش اور عملی تدبیروں پر زور دیتے ہوئے مقررین نے کہاکہ اردو ایک زندہ زبان ہے اور اس کے فروغ کے لئے ہمیں اپنے بچوں کو اردو کی تعلیم دینی ہوگی اور اردو اسکولوں کا جال بچھانا ہوگا۔ اس امرکااظہار مقررین نے شاعر مشرق علامہ اقبال کی سالگرہ کی مناسبت سے عالمی یوم اردوکے موقع پر منعقدہ جلسہ تقسیم ایوارڈز اور مذاکرہ بعنوان' فروغ اردو کی عملی تبدیریں'کی تقریب میں کیا۔ جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے ماہر اقبال پروفیسر عبدالحق نے اقبال کی آفاقی شاعری کی طرف سے اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ عظیم کتاب کے شاعر تھے۔ انہوں نے کہا کہ شاعر تو بہت ہوئے لیکن اقبال جیسا اردو کا شاعر پیدا نہیں ہوا۔ وہ اس عظیم کتاب کے ترجمان تھے۔جسے لوگوں نے ترک کردیا ہے۔ مہمان خصوصی پروفیسر محسن عثمانی نے کہاکہ حضرت موسی اور شعیب علیہ السلام کی مثال کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ عالمی یوم اردو کے روح رواں ڈاکٹر سید احمد خاں کے لئے پروفیسر عبدالحق شعیب کی حیثت رکھتے ہیں۔ انہوں نے تفہیم اقبال پر زور دیتے ہوئے اشعار سے مثال پیش کی۔ معروف صحافی معصوم مراد آبادی نے کہاکہ اردو کی زبوں حالی اور عوامی کی بے حسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ جب ہم خود اردو یا اردو اخبارات و رسائل نہیں پڑھتے تو اردوزندہ کیسے رہے گی۔ انہوں نے گھروں میں اردو کے چلن پر زور دیا اور کہا کہ کس نے منع کیا ہے ہم اپنے بچوں کو اپنے گھروں میں اردو نہ پڑھائیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو قصوروار ٹھہرانے سے پہلے اردو کے تئیں بے حسی پر اپنے دامن میں جھانکنا چاہئے۔ عالمی یوم اردو کے روح رواں ڈاکٹر سید احمد خاں عالمی یوم اردو کی کاردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ 1997سے تسلسل کے ساتھ یہ عمل رواں دواں ہے۔ انہوں نے محفوظ الرحمان کو یاد کرتے ہوئے کہاکہ ان کی سرپرستی میں بویا جانے والے یہ پودا آج تناور درخت بن چکا ہے۔ یہ صرف ملک میں ہی بلکہ بیرون ملک اپنا مقام رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ متعدد مقررین نے بھی اظہارخیال کیا۔ اس موقع پر مختلف شعبہائے حیات میں اردو اور دیگر شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ جن میں پروفیسر بلقیس بانو(شعبہ بایو کیمسٹری، فیکلٹی آف لائف سائنسز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی) کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور ڈاکٹر رؤف خیر (حیدرآباد) کو علامہ محمد اقبال ایوارڈ برائے ادب، پروفیسر کوثر مظہری (جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی) کو مرزا غالب ایوارڈ برائے شاعری، پروفیسر زہرہ خاتون (جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی) کو مولانا علی میاں ایوارڈ برائے اردو فارسی زبان، ڈاکٹر عقیل احمد (سکریٹری، غالب اکیڈمی، نئی دہلی) کو مولانا عبدالماجد دریابادی ایوارڈ برائے زبان و ادب، کے ایل نارنگ ساقی (نئی دہلی) کو کنور مہندر سنگھ بیدی ایوارڈ برائے ادب، یاسین مومن (ممبئی) کو قاضی محمد عدیل عباسی ایوارڈ برائے ترویج زبان اردو، محترمہ ٹی این بھارتی (سیدہ طلعت نسرین، نئی دہلی) کو نور جہاں ثروت ایوارڈ برائے صحافت، سیّد زبیر احمد (مسلم میرر، نئی دہلی) کو مولانا عثمان فارقلیط ایوارڈ برائے صحافت، مولانا عبدالحمید نعمانی (نئی دہلی) کو مولانا ثناء اللہ امرتسری ایوارڈ برائے کالم نویسی، عبدالمنان (ایڈیٹر یوجنا اردو، نئی دہلی) کو مولانا محمد مسلم ایوارڈ برائے صحافت، جمشید اقبال خان (آج تک، نئی دہلی) کو امین سیانی ایوارڈ برائے الیکٹرانک میڈیا، سوربھ شکلا (ریڈ مائک، نئی دہلی) کو پنڈت دیونرائن پانڈے ایوارڈ برائے صحافت، عابد انور (یو این آئی اردو، نئی دہلی) کو محفوظ الرحمن ایوارڈ برائے صحافت، شہرت انصاری (خلیل آباد، یوپی) کو امداد صابری ایوارڈ برائے صحافت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ایوارڈ یافتگان میں حفیظ الرحمن (شارق عدیل، مارہرہ، ضلع ایٹہ، یوپی) اسماعیل میرٹھی ایوارڈ برائے شاعری، محمد یامین ذکی (ایڈیٹر ہلال، رامپور) ڈاکٹر ذاکر حسین ایوارڈ برائے ادب اطفال، فاروق احمد (دور درشن، دہلی) علمت یٰسین ایوارڈ برائے فروغ اردو، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الرحمن صدیقی (علی گڑھ) مظہرالدین خاں ایوارڈ برائے درس و تدریس، ماسٹر اقبال احمد (سابق ہیڈ ماسٹر جامعہ مڈل اسکول، نئی دہلی) مقبول احمد صدیقی ایوارڈ برائے بہترین معلم، پروفیسر عبدالمجید محمد صدیق صدیقی (مالیگاؤں) مولانا آزاد ایوارڈ برائے فروغ تعلیم اور قومی یکجہتی، پروفیسر خالد مبشر (جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی) حفیظ میرٹھی ایوارڈ برائے نعتیہ شاعری، ڈاکٹر ابراہیم افسر (میرٹھ) نصیرالدین ہاشمی ایوارڈ برائے اردو تحقیق، ڈاکٹر عزیر احمد (اسلام پور، مغربی بنگال) مولوی عبدالحق ایوارڈ برائے ادب، ڈاکٹر نہال ناظم (مرادآباد) ڈاکٹر ابوالفیض عثمانی ایوارڈ برائے فروغ ادب شامل ہیں۔ ڈاکٹر ابوسعد اثری (جھنڈا نگر، نیپال) کو انڈونیپال فرینڈشپ ایوارڈ اور ہدایت پبلی کیشنز، نئی دہلی (مالک? سیّد ابوالاعلیٰ سبحانی) کو منشی نول کشور ایوارڈ برائے نشر و اشاعت دیا گیا۔اسی کے ساتھ اسکول میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کئی بچوں کو بھی مومنٹو پیش کرکے ہمت افزائی کی گئی۔ واضح رہے کہ عالمی یوم اردو کی مناسب سے اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ اردو شاعر اور قومی ترانہ ہند کے تخلیق کار علامہ اقبال کی یوم پیدائش کی مناسبت سے 9 نومبر کو 'عالمی یوم اردو' منانے کا سلسلہ 1997 سے جاری و ساری ہے۔ اس موقع پر ایک یادگاری مجلّہ بھی جاری کیا گیا۔ اس سال یہ مجلہ معروف صحافی عالم نقوی کی حیات و خدمات پر مشتمل ہے جسے مشہور صحافی جاوید اختر نے ایڈٹ کیا ہے۔ اسی کے ساتھ اس موقع پر متعدد کتابوں کا اجرا ء بھی عمل میں آیا۔ پروگرام کی خوبصورت نظامت معروف صحافی کالم نگار سہیل انجم نے انجام دی۔

Ads