Masarrat
Masarrat Urdu

اسرائیل نے 15 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کو واپس کر دیں

Thumb

غزہ، 08 نومبر (مسرت ڈاٹ کام)  اسرائیل نے ہفتے کے روز 15 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں غزہ کی پٹی میں واپس کر دی ہیں، جسے غزہ کے ایک ہسپتال حکام نے تصدیق کی۔ اس سے ایک دن پہلے حماس نے بھی قیدیوں کی باقیات اسرائیل کو واپس کی تھیں۔

لاشوں کے اس تبادلے سے جنگ بندی میں ایک اور قدم کی پیش رفت ہوئی۔ معاہدے کے مطابق اسرائیل نے ہر اسرائیلی قیدی کے بدلے 15 فلسطینیوں کی باقیات واپس کر دی ہیں۔

خان یونس شہر کے الناصر ہسپتال نے بتایا کہ وہاں 15 لاشیں لائی گئیں۔

اسرائیل نے تصدیق کی کہ جمعے کی رات واپس کردہ باقیات ایک اسرائیلی شخص کی تھیں جو سات اکتوبر 2023 کے حملے میں حماس کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہوا۔ وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق لاش کی شناخت لیور روڈیف کے نام سے ہوئی ہے۔

قیدیوں اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کے فورم نے کہا کہ روڈیف ارجنٹائن میں پیدا ہوا تھا اور بچپن میں جنوبی اسرائیل کی ایک کیبوٹز نیر یتزاک منتقل ہو گیا تھا۔ اس نے ایمبولینس ڈرائیور کے طور پر 40 سال سے زیادہ رضاکارانہ خدمات انجام دیں اور کمیونٹی کی ایمرجنسی رسپانس ٹیم کا رکن تھا۔

فورم نے کہا کہ وہ حماس کے زیرِ قیادت حملے میں ہلاک ہوا اور اس کی لاش غزہ لے جائی گئی۔

حماس نے 23 مغویوں کی باقیات رہا کر دی ہیں جن میں ردیف کی لاش بھی شامل ہے جبکہ پانچ بدستور غزہ میں باقی ہیں۔

اسرائیل نے ہفتے کے روز واپس کردہ باقیات سمیت 300 فلسطینیوں کی لاشیں حوالے کی ہیں۔ غزہ میں صحت کے حکام کو ڈی این اے کٹس تک رسائی کے بغیر لاشوں کی شناخت میں مشکلات ہو رہی ہیں اور 84 لاشوں کی شناخت کی گئی ہے۔

جنگ بندی کی شرائط کے تحت اسرائیل کا غزہ میں کافی حد تک مزید امداد کی اجازت دینا ضروری ہے۔

 

Ads