مسٹر کیجریوال نے کہاکہ "آج لداخ میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ انتہائی تشویشناک ہے۔ ہر سچے محب وطن کو لداخ کے لوگوں کا ساتھ دینا چاہیے۔ کیا ہم نے انگریزوں سے آزادی اس لیے حاصل نہیں کی تھی کہ لوگ انگریزوں کے بجائے بی جے پی کے غلام بن جائیں۔"
انہوں نے کہاکہ "بھگت سنگھ اور چندر شیکھر آزاد جیسے انقلابیوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں تاکہ ہر ہندوستانی کو اپنی حکومت منتخب کرنے کا حق حاصل ہو، لیکن آج اقتدار کے نشے میں دھت بی جے پی ایک کے بعد ایک ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کر رہی ہے اور آئین کے ذریعے دیے گئے حقوق کو چھین رہی ہے۔"
اے اے پی لیڈر نے کہاکہ "لداخ کے لوگ کیا مانگ رہے ہیں؟ وہ صرف اپنے ووٹ کا حق اور اپنی حکومت منتخب کرنے کا حق مانگ رہے ہیں۔" لیکن بی جے پی ان کی آواز کو دبا رہی ہے۔ بار بار وعدوں کے باوجود انہیں ووٹ کا حق نہیں دیا جارہا ہے۔ جمہوریت عوام کی آواز ہے اور جب حکومت اس آواز کو دبانا شروع کر دے تو عوام کا فرض ہے کہ وہ اونچی آواز میں بولیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملک کی جمہوریت کو بچانا چاہتے ہیں تو ہم اس آمریت کے خلاف مزید خاموش نہیں رہ سکتے، آج لداخ کی لڑائی کل پورے ملک کی لڑائی بن سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کے روز لیہہ میں لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے پرتشدد احتجاج شروع ہوا تھا۔