قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان نے مواصلاتی نظام جام کرنے اور دھماکوں کی اطلاعات کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ ہمارے عزم مضبوط ہیں اور ہم نہیں جھکیں گے، ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم غزہ ہر صورت پہنچیں گے۔
کل رات 15 ڈرونز اور 10 حملے ۔۔۔لیکن ہمارا عزم توانا ہے،ہم جھکیں گے نہیں، ہمارا حوصلہ بلند ہے اور ہم غزہ پہنچ کر رہیں گے ان شاءاللہ۔
مشتاق احمد خان نے کہا کہ عالمی برادری کو غزہ کیلیے گلوبل صمود فلوٹیلا کے پُرامن اور قانونی انسانی امداد کے قافلے پر ناجائز ریاست اسرائیل کے ڈرون حملوں کا نوٹس لینا چاہیے، حکومتِ پاکستان اس معاملے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے۔
رہنما جماعت اسلامی پاکستان نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ گزشتہ رات قافلے پر ڈرون حملے کیے گئے۔
قبل ازیں، مظلوم فلسطینیوں کیلیے امداد لے جانے والے پُرامن گلوبل صمود فلوٹیلا (بحری جہازوں کا قافلہ) پر ڈرون حملے کیے گئے جبکہ دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کے منتظمین نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب یونان کے ساحل سے دور دھماکوں کی آوازیں سنین اور متعدد ڈرون حملوں کے بارے میں اطلاع دی۔
گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کی جانب رواں ہے جس کا بنیادی مقصد اسرائیلی محاصرہ توڑ کر مظلوم فلسطینیوں تک خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیاء پہنچانا ہے۔
بحری جہازوں کے قافلے پر 44 ممالک کے انسانی حقوق کے کارکن، سیاستدان و دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سوار ہیں۔ فلوٹیلا میں رہنما جماعت اسلامی پاکستان و سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی سوار ہیں۔
گلوبل صمود فلوٹیلا نے حالیہ بیان میں کہا کہ متعدد ڈرونز جہازوں پر گرائے گئے، مواصلات کے نظام کو جام کیا گیا اور کئی جہازوں سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تاہم بیان میں یہ نہیں واضح نہیں کیا گیا کہ اس سے کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔
منتظمین کے مطابق ہم ان نفسیاتی کارروائیوں کو براہِ راست دیکھ رہے ہیں لیکن ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔