Masarrat
Masarrat Urdu

جمعیۃعلماء ہند کی پٹیشن پر یکساں سول کوڈکے نفاذکے معاملہ پراب سماعت 15اکتوبرکو،مرکزی حکومت نے تحریری طورپر مہلت مانگی

Thumb

نئی دہلی، 23ستمبر (مسرت ڈاٹ کام) اتراکھنڈمیں یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کے خلاف جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے داخل کی گئی اہم پٹیشن پر اتراکھنڈہائی کورٹ اب 15 اکتوبرکو باضابطہ طورپر سماعت کرے گی۔

جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے جاری کردہ ریلیز کے مطابق 18اگست کو اس معاملہ پر جب سماعت ہوئی تھی توجمعیۃعلماء ہند ودیگر کی طرف سے داخل شدہ پٹیشن کے دفاع میں سینئرایڈوکیٹ راجورام چندرن عدالت میں پیش ہوئے تھے اورانہوں نے عدالت کو مطلع کیا تھا کہ اتراکھنڈحکومت نے تو اپنا اعتراض داخل کردیا ہے، لیکن مرکزی حکومت نے اپنا اعتراض داخل نہیں کیاہے جس پر چیف جسٹس اتراکھنڈہائی کورٹ جسٹس جی نریندراورجسٹس آلوک مہرانے مقدمہ کی سماعت 23ستمبر تک کے لئے ٹال دی تھی، آج جب یہ معاملہ بینچ کے سامنے پیش ہواتو سالیسٹرجنرل تشارمہتانے عدالت سے مزید مہلت دینے کی درخواست کی جس پر عدالت نے فیصلہ صادرکیا کہ آئندہ 15اکتوبر کو عدالت اس معاملہ پر باضابطہ سماعت کرے گی، اس کے لئے عدالت نے ڈھائی بجے دن کا وقت بھی مقررکردیاہے۔

اس سے قبل کے سماعت کے دوران جمعیۃعلماء ہند کی طرف سے سینئرایڈوکیٹ کپل سبل نے بینچ کے سامنے دواہم باتیں رکھی تھیں، پہلی یہ کہ لسٹ تھری انٹری 5کے تحت کسی صوبائی حکومت کو یکساں سول کوڈبنانے اوراسے نافذ کرنے کا اختیارنہیں ہے یہاں تک کہ دفعہ 44 بھی کسی صوبائی حکومت کو اس طرح کی قانون سازی کی اجازت نہیں دیتی ہے۔دوسری اہم بات انہوں نے یہ کہی تھی کہ اس قانون سے شہریوں کے ان بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے جو آئین کی دفعہ 14،19، 21اور25میں دیئے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈاسمبلی میں یکساں سول کوڈکی منظوری کے تقریبا ایک سال بعد گزشتہ 27جنوری 2025کو وزیراعظم نریندرمودی کی موجودگی میں اسے نافذ کردیا گیا ہے، اس طرح اتراکھنڈملک میں یکساں سول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے، جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا ارشدمدنی کی ہدایت پر جمعیۃعلماء ہند نے اس فیصلہ کو اتراکھنڈہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے، اپنے موقف کے دفاع کے لئے جمعیۃعلماء ہند نے ملک کے سینئروکلاء کی خدمات حاصل کی ہیں۔

 

Ads