Masarrat
Masarrat Urdu

صہیونی حکومت کی نظریں مکہ اور مدینہ پر، امت مسلمہ متحد ہوجائے، عبدالملک الحوثی

Thumb

صنعا، 22 ستمبر  (مسرت ڈاٹ کام) انصار اللہ کے سربراہ نے امت مسلمہ کو متحد ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت مکہ اور مدینہ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمنی تحریک انصار اللہ سربراہ عبدالملک الحوثی نے صہیونی حکومت کو امتِ مسلمہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نہ صرف غزہ بلکہ مکہ، مدینہ، مسجد الاقصی اور خلیج فارس کے ممالک کی دولت پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے۔

الحوثی نے 21 ستمبر کو یمن کی آزادی، خودمختاری اور غیر ملکی تسلط سے نجات کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انقلاب عوامی ارادے، قربانی اور ایمان کا نتیجہ تھا۔ اس انقلاب نے امریکہ اور اس کے سفارتکاروں کی یمن میں براہ راست مداخلت کا خاتمہ کیا، جو داخلی امور میں حکم چلاتے تھے۔

انہوں نے دعوی کیا کہ امریکہ اور اسرائیل یمن میں فرقہ واریت، نسلی منافرت اور داخلی انتشار کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ سماجی اتحاد کو توڑا جاسکے۔ امریکی سفارت خانہ تعلیمی، عدالتی اور مذہبی شعبوں میں مداخلت کرتا تھا۔

الحوثی نے کہا کہ الاحمدیہ اور بہائیت کے ذریعے اسرائیل مذہبی انحرافات کو فروغ دے کر الحاد پھیلانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور ان کے اتحادیوں نے سعودی عرب کی قیادت میں یمن پر جنگ مسلط کی، تاکہ مزاحمت کو کچلا جاسکے۔ برطانیہ سمیت یہ تینوں قوتیں یمن میں جارحیت کی نگرانی کررہی ہیں۔

الحوثی نے کہا کہ سعودی اتحاد نے یمن کے وسیع علاقوں پر قبضہ کر رکھا ہے تاکہ عوام کو ان کی قومی دولت سے محروم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جب یمنی عوام نے فلسطینی عوام کی حمایت میں عملی قدم اٹھایا تو دشمنوں نے اپنی سازشیں تیز کردیں۔ اسرائیل اور اس کے حامی یمنی مزاحمت کو کمزور کرنے کے لیے شبہات اور تردید پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

الحوثی نے کہا کہ دشمن چاہتا ہے کہ فلسطین تنہا رہ جائے تاکہ اسرائیل اپنے منصوبے مکمل کرسکے۔ اسرائیل کسی بھی معاہدے کا احترام نہیں کرتا اور امریکہ ان معاہدوں کا ضامن بن کر بھی اسرائیل کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ کوریڈور داوود منصوبے کے ذریعے فرات تک رسائی چاہتا ہے اور شام میں اقلیتوں کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

الحوثی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے حمایت یافتہ عرب ممالک اسرائیل کے ساتھ فوجی، انٹیلی جنس اور اقتصادی تعاون کررہے ہیں، اور فلسطین، یمن اور لبنان کی مزاحمتی تحریکوں کے خلاف سازشیں کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ، یمن، لبنان اور ایران کے محاذوں سے نجات پا گیا تو وہ دیگر اسلامی ممالک کو نشانہ بنائے گا۔ انہوں نے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف متحد اور عملی موقف اختیار کریں۔

الحوثی نے کہا کہ یمن اقتصادی اور عسکری میدان میں خودکفیل بننے کی راہ پر گامزن ہے اور عوام اپنے موقف پر ثابت قدم ہیں۔ امت مسلمہ کو اسرائیل کے خلاف متحد ہوکر عملی اقدامات کرنے ہوں گے ورنہ دشمن اپنی جارحیت جاری رکھے گا۔

Ads