صدر معزو مالدیپ کے 60ویں یومِ آزادی کے موقع پر مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس (ایم این ڈی ایف) اور مالدیپ پولیس سروس (ایم پی ایس) سے خطاب کر رہے تھے۔ مالدیپ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا جب صدر نے ان دونوں سکیورٹی اداروں سے ایک مشترکہ تقریب میں خطاب کیا۔دو روزہ سرکاری دورے پر مالدیپ آئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک تھے۔
پولیس اور دفاعی افواج کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی ترجیح کا ذکر کرتے ہوئے صدر معزو نے کہا کہ اس بارے میں ماضی میں کئی مرتبہ سوالات اٹھائے گئے ہیں۔
مالدیپ کے وسیع سمندری علاقے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگرچہ ملک کی آبادی نسبتا کم ہے، تاہم مالدیپ کے عوام اپنی سرزمین کے دفاع اور حفاظت کی ذمے داری خود اٹھائیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ بعض وسائل اور تکنیکی مہارت کے لیے مالدیپ کو دیگر ممالک پر انحصار کرنا ہوگا اور اس حوالے سے انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر نے ان قومی ہیروز کو بھی خراجِ عقیدت پیش کیا جن کی قربانیوں سے ملک کو آزادی حاصل ہوئی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر شہری کو اس قومی ورثے کی حفاظت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی اور سلامتی کو برقرار رکھنا آئندہ نسلوں کے مفاد میں ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
مالدیپ کی آزادی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر نے ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے قومی دفاعی افواج کی خدمات پر شکریہ کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس (ایم این ڈی ایف) اور مالدیپ پولیس سروس (ایم پی ایس) کو مضبوط اور جدید بنانا حکومت کی اولین ترجیح رہے گی۔