الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس نے 24 جون سے شروع ہونے والے نظرثانی پروگرام کے پہلے مرحلے میں بوتھ لیول افسران، رضاکاروں اور سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کے ذریعے موجودہ فہرست میں 99.8 فیصد ووٹروں کی اصل حیثیت کی معلومات جمع کرلی ہیں۔ کمیشن کی طرف سے جاری پریس ریلیز میں بوتھ لیول آفیسر اور ایجنٹ سے موصول ہونے والی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ فہرست میں شامل تقریباً 22 لاکھ ووٹروں کی موت ہو چکی ہے، سات لاکھ کے نام ایک سے زیادہ حلقوں میں درج ہیں، تقریباً 35 لاکھ ووٹر مستقل طور پر ریاست چھوڑ چکے ہیں یا ان کی معلومات نہیں مل سکی ہیں اور 1.2 لاکھ ووٹروں کے فارم جمع نہيں ہوئے ہیں۔ اس طرح، تقریباً 65.2 لاکھ ووٹرز کے نام یکم اگست کو شائع ہونے والی مسودہ فہرست میں ظاہر نہیں ہو سکتے ہیں۔ کوئی بھی ووٹر یا سیاسی جماعت یکم ستمبر تک مقررہ فارم پر ووٹر رجسٹریشن آفیسر (ای آر او) کے سامنے ڈرافٹ لسٹ کے بارے میں شکایت یا تجویز درج کر سکے گی تاکہ کسی اہل ووٹر کا نام نہ چھوٹے یا کسی غلطی کی وجہ سے شامل ہو نے والے غلط نام کی تصحیح ہو سکے۔
کمیشن نے اس مہم کے پہلے مرحلے کی کامیابی کا سہرا بہار کے چیف الیکشن آفیسر اور اس کام میں ان کے ساتھ شامل 38 ضلعی انتخابی افسران ، 243 ووٹر رجسٹریشن افسر (ای آر او)، 2976 اسسٹنٹ ای آر او ، 77,895 پولنگ اسٹیشنوں پر تعینات بی ایل او، ریاست بھر کے تمام 12 سیاسی جماعتوں کے رضاکاروں،ان کے 38 ضلع صدور اور ان کے نامزد 1.60 لاکھ بی ایل اے کو دیا ہے۔