تہران، 25 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) تین یورپی ممالک نے ایران کو تین شرائط کے ساتھ اسنیپ بیک میکانزم کو چھ مہینے موخر کرنے کی پیشکش کی ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تین یورپی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے ایک بار پھر ایران پر سفارتی اور قانونی دباؤ بڑھانے کی کوشش کرتے ہوئے ایک نئی مشروط تجویز تیار کی ہے، جس کے تحت ایران کو جوہری معاہدے سے متعلق رعایت دی جائے گی، بشرطیکہ وہ مغربی مطالبات مان لے۔
رائٹرز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعہ کو استانبول میں ایران اور یورپی فریق کے درمیان ہونے والی اہم نشست میں یہ پیشکش باقاعدہ طور پر ایران کے سامنے رکھی جائے گی۔ یورپ کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ وہ اسنیپ بیک میکانزم یعنی اقوام متحدہ کی پابندیوں کی بحالی کا عمل چھ ماہ کے لیے مؤخر کرسکتے ہیں، بشرطیکہ ایران درج ذیل تین نکات پر مکمل عمل درآمد کی یقین دہانی کرائے:
1. امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی
2. بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ مکمل شفاف تعاون
3. 400 کلوگرام اعلی سطح پر افزودہ یورینیم کی موجودہ پوزیشن اور اس کے استعمال پر مکمل وضاحت
رپورٹ کے مطابق، امریکی حکام نے بھی اس منصوبے پر یورپی فریق کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کی تصدیق کی ہے، جو ایران پر نیا دباؤ ڈالنے کے ایک مربوط مغربی منصوبے کا حصہ ہے۔
یورپی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جوہری معاہدے کی باضابطہ ناکامی سے پہلے اپنے سفارتی اختیارات اور دباؤ کے ذرائع محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، تاکہ اگر مستقبل میں نیا معاہدہ نہ ہوسکے تو ایران کے خلاف پابندیاں آسانی سے بحال کی جاسکیں۔
دوسری جانب، تہران نے اس مجوزہ اقدام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور ایک سیاسی بلیک میلنگ قرار دیا ہے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ یورپ خود جوہری معاہدے کے تحت کیے گئے وعدوں پر عمل کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے، اور اب انہی وعدوں کو بنیاد بنا کر ایران سے نئے مطالبات کیے جا رہے ہیں۔
ایران کا مؤقف ہے کہ اگر یورپ واقعی جوہری معاہدے کی بحالی میں سنجیدہ ہے تو اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کرنے اور مشروط پیشکش کے بجائے سب سے پہلے اعتماد کی بحالی کے اقدامات کرے اور پابندیاں ختم کرے۔