Masarrat
Masarrat Urdu

ویر ساورکر پر متنازعہ بیان کے معاملے میں راہل گاندھی کی عبوری راحت کی مدت میں توسیع

Thumb

نئی دہلی، 25 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے ویر ساورکر پر متنازعہ بیان دینے کے معاملے میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو دی جانے والی عبوری راحت کو جاری رکھتے ہوئے جمعہ کے روز  نچلی عدالت کے سمن پر عبوری روک میں  اگلی سماعت تک توسیع کردی۔

جسٹس دیپانکر دتہ اور جسٹس اے جی مسیح کی بنچ نے کانگریس لیڈر راہل  گاندھی کی خصوصی  رخصت کی درخواست پر یہ حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ چار ہفتے بعد اس کیس کی دوبارہ سماعت کرے گی۔
کانگریس کے سابق صدر نے خصوصی رخصت کی درخواست کے ذریعے نچلی عدالت کے سمن پر روک لگانے سے انکار کرنے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے۔  انہوں نے اپنی درخواست میں  ساورکر پر اپنے مبینہ قابل اعتراض ریمارکس پر اپنے  خلاف شروع کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کو منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ نچلی عدالت اور ہائی کورٹ کے احکامات پر سوال اٹھایا ہے۔
مسٹر راہل  گاندھی نے ایڈوکیٹ پرسنا ایس کے توسط سے دائر کردہ درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ شکایت اور ٹرائل کورٹ (مجسٹریٹ) کا حکم دفعہ 153A اور دفعہ  505  آئی پی سی کے تحت کسی جرم کا انکشاف نہیں کرتا ہے۔
درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مجسٹریٹ کا  آرڈر واضح طور پر غلط ہے۔ یہ سپریم کورٹ کے قائم کردہ قانون کے خلاف ہے۔
درخواست میں یہ دلیل دی گئی کہ ان کے (راہل گاندھی کے) تبصرے سیاسی تقریر کا حصہ تھے۔ اس کا مقصد کسی بھی طرح سے دشمنی یا نفرت پھیلانا نہیں تھا۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے خلاف عدالتی کارروائی دراصل ان کی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔
دوسری طرف اتر پردیش حکومت نے مسٹر راہل  گاندھی پر لگائے گئے الزامات کے سلسلے میں جاری  عدالتی سمن کی حمایت کی ہے۔
ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ کے ذریعے اپنا جواب داخل کیا ہے۔

Ads