ڈھاکہ میٹرو پولیٹن پولیس کی ڈیٹیکٹو برانچ (ڈی بی) نے آج صبح بنگلہ دیش کے سابق چیف جسٹس اے بی ایم خیرالحق کو ڈھاکہ کے علاقے دھان منڈی میں واقع گھر سے گرفتار کیا ہے۔
ڈی بی کے جوائنٹ کمشنر محمد ناصر الاسلام نے تصدیق کی ہے کہ انہیں منٹو روڈ پر ڈی بی ہیڈکوارٹر منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں سابق چیف جسٹس سے تفتیش جاری ہے۔ ان کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق اے بی ایم خیرالحق 2010 میں ملک کے 19ویں چیف جسٹس کے طور پر تعینات ہوئے تھے اور اگلے ہی برس 67 سال کی لازمی ریٹائرمنٹ عمر کو پہنچنے پر سبکدوش ہو گئے تھے۔
اپنی عدالتی مدت کے دوران انہوں نے کئی اہم فیصلے سنائے، جن میں سب سے نمایاں نگران حکومت کے نظام کو ختم کرنے کا تاریخی فیصلہ تھا۔ انہوں نے بنگ بندھو (شیخ مجیب الرحمان) قتل کیس، آئین کی پانچویں ترمیم کے مقدمے، اور دارالحکومت کے آس پاس دریاؤں کے تحفظ سے متعلق کیس میں بھی فیصلے دیے تھے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد 2013 میں انہیں لاء کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا گیا اور بعد ازاں کئی مرتبہ اس عہدے پر دوبارہ تعیناتی ہوئی۔ تاہم گزشتہ سال 5 اگست کو عوامی لیگ حکومت کے خاتمے کے بعد انہوں نے 13 اگست کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔