Masarrat
Masarrat Urdu

الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کی تردید کی

Thumb

نئی دہلی 24 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن نے گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کرناٹک میں دھاندلی کے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے الزامات کو بے بنیاد اور دھمکی آمیز قرار دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے آج ایک بیان میں کہا کہ کچھ حقائق تمام ہندوستانیوں کو معلوم ہونے چاہئیں۔ اس کے مطابق کانگریس پارٹی کی طرف سے کرناٹک کی ووٹر لسٹ کے تعلق سے عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کی دفعہ 24 کے تحت ضلع مجسٹریٹ یا چیف الیکٹورل آفیسر کے سامنے ایک بھی اپیل دائر نہیں کی گئی، جو کہ جائز قانونی اقدام تھا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات 2024 کےطریقہ کار کے سلسلے میں داخلکردہ 10 انتخابی عرضیوں میں سے کسی بھی شکست خوردہ کانگریسی امیدوار کی جانب سے ایک بھی عرضی دائر نہیں کی گئی، جبکہ یہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 80 کے تحت حاصل قانونی حق ہے۔
کمیشن نے کہا کہ وہ سوچنے پر مجبور ہے کہ اب چیف الیکشن کمشنر پر ایسے بے بنیاد اور دھمکی آمیز الزامات کیوں لگائے جا رہے ہیں؟
مسٹر گاندھی نے آج الزام لگایا تھاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں میں ناکام رہا ہے اور کرناٹک انتخابات میں گڑبڑی ہونے دی۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ الیکشن کمیشن اس طرح کام نہیں کر رہا جیسے اسے کرنا چاہیے تھا۔
مسٹر گاندھی نے الزام لگایا کہ”سچ تویہ ہے کہ الیکشن کمیشن اپنا کام صحیح طریقے انجام نہیں دے رہا ہے۔ اب ہمارے پاس لیکشن کمیشن کے ذریعے کرناٹک کی ایک سیٹ پر بدانتظامی کی اجازت دےنے سے 90فی صد نہیں بلکہ 100 فی صد ٹھوس ثبوت ہیں ۔
مسٹر گاندھی نے کرناٹک کی ایک سیٹ پر ووٹر رجسٹریشن اور ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس سے بچ جائیں گے تو آپ غلط ہیں۔

Ads