مسٹر کھڑگے اور مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ پچھلے پانچ برسوں سے ریاستی درجہ بحال کرنے کے اپنے جائز، آئینی اور جمہوری حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی ریاست کا درجہ ختم کر کے اسے مرکز کے زیر انتظام خطہ میں تبدیل کیا گیا ہے۔
کانگریس لیڈروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں بل پیش کرکے جموں و کشمیر کے مکمل ریاست کا درجہ بحال کیا جائے۔ اس کے ساتھ انہوں نے حکومت سے لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے بل لانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کو چھٹے شیڈول میں شامل کرنا وہاں کے لوگوں کی ثقافتی، ترقیاتی اور سیاسی توقعات کو پورا کرنے میں اہم اقدام ثابت ہو گا اور اس سے وہاں کے لوگوں کے حقوق، زمین اور شناخت کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
جموں و کشمیر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت نے کبھی کسی ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل نہیں کیا۔ اس کے برعکس مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاست کا درجہ دیا گیا ہے لیکن جموں و کشمیر کے معاملے میں حکومت نے یہ بے مثال کام کیا ہے اور اب اس کے ریاستی درجے کو بحال کرنا ضروری ہو گیا ہے۔
مسٹر مودی کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا کہ وہ پہلے بھی کئی بار جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس کرنے کا وعدہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ مل جائے گا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے آئینی حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔