وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے بدھ کو یہاں منعقدہ میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی۔
میٹنگ کے بعد یہاں ایک پریس کانفرنس میں اس فیصلے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے اطلاعات و نشریات کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ اس فیصلے سے این ٹی پی سی کو ذیلی کمپنی گرین انرجی لمیٹڈ-این جی ای ایل وغیرہ میں سرمایہ کاری کرنے کے مزید حقوق حاصل ہوں گے اور دیگر مشترکہ منصوبوں اور ذیلی اداروں میں سابقہ منظور شدہ حد 7،500 کروڑ روپے کے بجائے 20،000 کروڑ روپے تک قابل تجدید توانائی کی صلاحیت بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری کی جا سکے گی۔اس فیصلے کا ہدف کمپنی کے ذریعے 2032 تک 60000 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ این ٹی پی سی کو قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے قیام کے لیے دی گئی اس منظوری سے ملک میں قابل تجدید توانائی سے متعلق منصوبوں کی تیز رفتار ترقی میں مدد ملے گی اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور ملک کے شہریوں کو لگاتار بجلی فراہم کرنے کی سمت میں سرمایہ کاری کو یقینی بنایا جائے گا۔ قابل تجدید توانائی کے منصوبے مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور سب کے لیے بجلی کی لگاتار دستیابی کو یقینی بنائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ ملے گا اور انٹرپرینیورشپ کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
مسٹر ویشنو نے کہا کہ ہندوستان نے آب و ہوا سے متعلق پیرس کانفرنس میں ماحولیات کے لیے سازگار توانائی کے لیے جو اہداف مقرر کیے تھے وہ اہداف مقررہ وقت سے پانچ سال پہلے حاصل