رہانے اس وقت لندن میں ہیں اور اسکائی اسپورٹس میں ناصر حسین اور مائیکل ایتھرٹن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ابھی بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں، مجھے ابھی بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا جنون ہے اور اس وقت میں اپنی کرکٹ سے لطف اندوز ہو رہا ہوں، میں یہاں صرف چند دنوں کے لیے آیا ہوں اور اپنی ٹریننگ کے کپڑے بھی اپنے ساتھ لایا ہوں تاکہ میں خود کو فٹ رکھ سکوں، ہمارا ڈومیسٹک سیزن شروع ہونے والا ہے اس لیے تیاری ابھی شروع ہوئی ہے۔
جب رہانے سے پوچھا گیا کہ انہیں ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کرنے میں کن چیلنجوں کا سامنا ہے کیونکہ ہندوستانی ٹیم وراٹ کوہلی اور روہت شرما جیسے سینئر کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد نوجوان کھلاڑیوں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، تو انہوں نے کہا کہ ان کی توجہ صرف ان چیزوں پر ہے جن پر ان کا کنٹرول ہے۔
چوتھے نمبر پر کوہلی کی جگہ نئے کپتان شبھمن گل کو جگہ دی گئی ہے جبکہ نائب کپتان رشبھ پنت پانچویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ پرانے کھلاڑیوں میں، کے ایل راہل واحد کھلاڑی ہیں جو ابھی بھی سلیکٹرز کے منصوبوں پر مضبوطی سے قائم ہیں۔ سخت مقابلے کے باوجود، رہانے بے فکر ہیں اور گھریلو کرکٹ میں اپنی لگن کے ذریعے واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔
ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ ہونے کے بعد سے، رہانے نے لگاتار دو رنجی ٹرافی سیزن میں ممبئی کی قیادت کی ہے، ٹیم نے 2023-24 میں اپنا 42 واں خطاب جیتا تھا، جبکہ 2024-25 میں رنر اپ رہی ۔ وہ ممبئی کی اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے سید مشتاق علی (ٹی 20) خطاب جیتا تھا۔
رہانے نے 2024-25 رنجی سیزن میں 14 اننگز میں 35.92 کی اوسط سے ایک نصف سنچری اور ایک سنچری سمیت 467 رنز بنائے۔ وہ مایوس کن آئی پی ایل2025 کے دوران کولکتہ نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے، جہاں ان کی ٹیم 10 ٹیموں میں سے آٹھویں نمبر پر رہی۔ رہانے نے 14 اننگز میں 147.27 کے اسٹرائیک ریٹ سے 390 رنز بنائے۔
رہانے نے کہا ’’میں صرف ان چیزوں پر توجہ مرکوز کرنا چاہتا ہوں جو میرے اختیار میں ہیں۔ سچ کہوں تو میں نے اس سلسلے میں سلیکٹرز سے بات کرنے کی کوشش بھی کی لیکن ایک کھلاڑی کے طور پر ایسی چیزیں میرے اختیار میں نہیں ہیں۔ مجھے کوئی جواب نہیں ملا۔ ایک کرکٹر کی حیثیت سے میں صرف اتنا کر سکتا ہوں کہ کرکٹ کھیلوں، کھیل سے لطف اندوز ہوں اور ہر موقع پر اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنے کی کوشش کروں۔ مجھے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا پسند ہے۔ کھیل کے تئیں میرا پیار ہی مجھے لگاتار اچھا کرنے کی تحریک دیتا ہے۔