Masarrat
Masarrat Urdu

نکم، شرنگلا سمیت چار ممبران راجیہ سبھا کے لیے نامزد

Thumb

نئی دہلی، 13 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی چار نامور شخصیات کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا ہے، جن میں نامور وکیل اجول دیوراؤ نکم، سابق خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا، سینئر سماجی کارکن اور ماہر تعلیم سی سدانندن ماسٹر اور معروف تاریخ دان اور ماہر تعلیم مناکشی جین شامل ہیں۔

وزارت داخلہ نے ہفتے کی دیر رات جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ صدر جمہوریہ نے آئین ہند کے آرٹیکل 80 کی شق (1) کی ذیلی دفعہ (اے) کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے نامزد ارکان کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے خالی ہونے والی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے چار اراکین کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا ہے۔
سابق خارجہ سکریٹری ہرش شرنگلا امریکہ میں ہندوستان کے سفیر رہ چکے ہیں اور سفارت کاری اور سفارتی معاملات میں ان کی ایک خاص شناخت ہے۔ انہوں نے ملک کی خارجہ پالیسی سے متعلق مختلف امور میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
معروف سرکاری وکیل اجول نکم نے دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں ٹھوس دلائل دے کر اپنی خاص پہچان بنائی ہے۔ انہیں 2008 ممبئی دہشت گردانہ حملے میں ملوث پاکستانی دہشت گرد اجمل قصاب کے معاملے میں حکومت کی بھرپور نمائندگی کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ انہوں نے  1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں میں بھی سرکاری وکیل کے طور پر ریاستی حکومت کی نمائندگی کی۔
سدانندن ماسٹر کیرالہ میں تعلیم اور سماجی خدمت کے میدان میں اپنے کاموں کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہیں پسماندہ طبقات کے ساتھ ساتھ درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے لوگوں میں تعلیم اور سماجی بیداری کو فروغ دینے کے لیے جانا جاتا ہے۔
معروف مورخ ڈاکٹر جین دہلی یونیورسٹی کے گارگی کالج میں تاریخ کے سابق ایسوسی ایٹ پروفیسر اور انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ کی گورننگ کونسل کے رکن رہ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ راجیہ سبھا میں منتخب اراکین کے علاوہ مختلف شعبوں میں نمایاں کام کرنے والے 12 افراد کو نامزد کیا جاتا ہے۔

Ads