تہران, 13 جولائی (مسرت ڈاٹ کام) شہدائے الاقصیٰ ہسپتال کے ترجمان خلیل الدقران نے کہا ہے کہ صیہونی فوج نے حالیہ جارحیت کے دوران غزہ پٹی کے85 فیصد سے زیادہ شہریوں کے گھروں کو تباہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں لوگوں کی بڑی تعداد بے گھر ہو گئی ہے۔
المسیرہ ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے غزہ پٹی کے ہسپتالوں میں بجلی کی بندش کے خطرناک نتائج سے خبردار کرتے ہوئے تاکید کی کہ طبی مراکز کی بجلی بند کرنے کا مطلب عملی طور پر مریضوں کی جانیں ضائع کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ صیہونی حکومت اسپتالوں کو چلانے کے لیے ایندھن کے داخلے کو روک رہی ہے، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو انتہائی اہم طبی آلات کے کام میں خلل ڈالتا ہے اور ہزاروں لوگوں (خاص طور پر انتہائی نگہداشت کے محتاج مریضوں) کی زندگی کو خطرہ ہے، ۔
الدقران نے غزہ میں بچوں کی تشویشناک صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ محاصرے کے نتیجے میں 650,000 سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور ایسے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں ان کی جانوں کو ہر روز خطرات لاحق ہیں۔