نئی دہلی، 12 جون (مسرت ڈاٹ کام) 'تم نے کٹ آف کیوں کیا'.....'میں نے نہیں کیا'! ٹھیک ایک ماہ قبل، احمد آباد سے لندن کے لیے اڑان بھرنے والے بوئنگ کمپنی کا تیار کردہ ایئرانڈیا کے ڈریم لائنر طیارے میں اس وقت کاک پٹ کو سنبھالنے والے دو پائلٹوں کے درمیان ہونے والی اس گفتگو کے چند لمحوں بعد ہی سب کچھ ختم ہو گیا تھا۔
یہاں 'کٹ آف' کا مطلب ہوائی جہاز کے دونوں انجنوں کو ایندھن فراہم کرنے والے نظام کو آن اور آف کرنے کے لیے کاک پٹ میں موجود دونوں سوئچ کو بند کرنا ہے۔ پہلے پائلٹ کے سوال کے جواب میں دوسرے پائلٹ نے کہا کہ اس نے سوئچ آف نہیں کیے تھے۔
ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو آف انڈیا (اے اے سی بی آئی) کی عبوری رپورٹ کے مطابق، 12 جون کو احمد آباد سے اڑان بھری اڑان بھرنے والا ایئر انڈیا کا بوئنگ B787-8 ڈریم لائنر طیارہ نے سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے رن وے سے پوری رفتار اور طاقت سے ٹیک آف کیا تھا۔ مگر لمحے بھر میں طیارے کے انجن کو ایندھن کی فراہمی کے نظام کے دونوں سوئچ ایک سیکنڈ کے وقفے میں بند ہو گئے تھے۔ انجن میں ایندھن کی کمی کے باعث طیارہ تیزی سے نیچے آنے لگا اور میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گیا۔
اس حادثے میں طیارے پر سوار تمام مسافر اور عملہ سمیت 270 لوگوں کی موت ہوگئی تھی، جن میں ہاسٹل کی عمارت میں موجود کچھ افراد بھی شامل ہیں۔
اے ایس بی آئی کی 15 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ فلائٹ کے ٹیک آف کے بعد 90 سیکنڈ کے ہولناک واقعات کی تفصیلات پیش کرتی ہے جو اس کے بلیک باکس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق طیارے کے ابتدائی طور پر اونچائی حاصل کرنے کے بعد دونوں انجن غیر متوقع طور پر بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے انجنوں سے طیارے کی پروپلسیو فورس کافی کم ہوگئی اور طیارہ تیزی سے نیچے اترنے لگا۔
تفتیشی بیورو نے کہا ہے، 'ڈاؤن لوڈ کیے فلائٹ ڈیٹا میں تقریباً 49 گھنٹے کی فلائٹ ڈیٹا اور چھ پروازوں کی معلومات شامل ہیں، جس میں وہ پرواز بھی شامل ہے جس میں یہ سانحہ پیش آیا تھا۔ بازیافت کردہ آڈیو دو گھنٹے طویل تھی اور اس میں پورا واقعہ ریکارڈ ہے۔
ہوائی جہاز کے اینہانسڈ ایئربورن فلائٹ ریکارڈر (ای اے آر ایف) کے ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ ہوائی جہاز کے اڑان بھرنے کے چند لمحوں بعد، دونوں انجنوں کے فیول کٹ آف سوئچ نادانستہ طور پر ایک سیکنڈ کے وقفے سے 'رن' (آن) سے کٹ آف (آف موڈ) میں تبدیل ہو گئے تھے۔ آڈیو ریکارڈ میں ایک پائلٹ دوسرے سے پوچھتے ہوئے سنا جاتا ہے، 'تم نے کٹ آف کیوں کیا؟' جس کا جواب تھا، 'میں نے نہیں کیا۔'