Masarrat
Masarrat Urdu

اختلافات ختم کرکے متحد ہوجائیں، مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت : ترک صدر

Thumb

انقرہ، 21 جون (مسرت ڈاٹ کام) ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے کہا ہےکہ نیتن یاہو ہٹلر پورےخطے کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے لہٰذا مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے اور یہ وقت ہے کہ اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایک ہوجائیں۔

اوآئی سی وزرائے خارجہ خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں پرحملے کررہا ہے اور مسلسل خطے کو عدم استحکام کا شکارکررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو حکومت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اسرائیل نے یمن، لیبیا اور شام پرجارحیت کے بعد ایران پرحملہ کردیا ہے، اسرائیل کی ایران پرجارحیت کی مذمت کرتے ہیں، ترک عوام ایرانی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
طیب اردوان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے، یہ وقت ہے کہ اپنے اختلافات کو ختم کرکے ایک ہوجائیں، خطےکو مزید تباہی سے بچانا ہوگا، عالمی برادری اسرائیلی جارحیت رکوانے کےلیے کردار ادا کرے، اسرائیلی حملوں سے خطہ تباہی کی طرف جارہا ہے لہٰذا اسرائیل اورایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو روکنا ہوگا۔
ترک صدر نے مزید کہا کہ اسرائیل پورے خطے میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتا ہے اور اسرائیل کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، نیتن یاہوہٹلر پورےخطے کو تباہی کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے، اسرائیل اس جنگ کو پورےخطے میں پھیلانا چاہتاہے، اس مسئلےکا حل سفارت کاری اور مذاکرات میں ہے، ہمارا خطہ مزید جنگ یاعدم استحکام برداشت نہیں کرسکتا۔
اسی کے ساتھ طیب اردوان نے فلسطین کے دو ریاستی حل کا بھی مطالبہ کیا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ترکیے میں 2 روزہ اجلاس ہورہا ہے جس میں  ایران پر اسرائیلی جارحیت ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔
ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی او آئی سی اجلاس میں شریک ہیں جب کہ اجلاس میں مختلف ممالک کے 40 سے زائد سفارت کار شرکت کررہے ہیں، اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
او آئی سی کے اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ایک ساتھ بیٹھے۔
او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں ایران کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لیا جارہا ہے، اجلاس میں اسحاق ڈار پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
او آئی سی اجلاس میں غزہ پر اسرائیلی حملوں اور ایران اسرائیل تنازع پر خصوصی سیشن ہوگا۔
سیکریٹری جنرل اوآئی سی نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کی ایران اور غزہ پر جارحیت کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہرملک کواپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران اسرائیل تنازع کا پرامن حل تلاش کیا جانا چاہیے۔
استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم کےاجلاس سےقبل ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنےدفاع کاحق ہے، اسرائیل نے15 جون کو ہونے والے مذاکرات سے 2 روز قبل ایران پر حملہ کیا، اسرائیلی حملے سے ظاہر ہےکہ وہ سفارتکاری کے خلاف ہے۔ْ

Ads