Masarrat
Masarrat Urdu

مودی حکومت نے 11 سالوں میں صرف خواب بیچے: راہل گاندھی

Thumb

نئی دہلی، 09 جون (مسرت ڈاٹ کام) لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے 11 سالہ دور کو کمزوروں کے خلاف تشدد، تذلیل اور امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس عرصے میں نہ کوئی احتساب ہوا اور نہ ہی کہیں کوئی تبدیلی آئی لیکن پروپیگنڈہ پورے زور و شور سے جاری رہا۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ مودی حکومت جس نے 11 سال تک بغیر کسی جوابدہی کے کام کیا، وہ صرف باتیں کرتی ہے اور بہت زیادہ پروپیگنڈہ کرتی ہے اور خالی وعدے کرتی رہی ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ حکومت نے اب 2025 کی بات کرنا چھوڑ دی ہے اور 2047 کے خواب بیچ رہی ہے، اس دور میں دلتوں، قبائلیوں، پسماندہوں اور اقلیتوں کی تذلیل، تشدد اور امتیازی سلوک ہوا۔ انہیں ادارہ جاتی طور پر دوسرے درجے کا شہری بنا کر قومی دھارے سے دور رکھنے کی سازش کی گئی ہے۔ اس حکومت کے 11 سال ملک کے کروڑوں غریبوں، دلتوں، آدیواسیوں، پسماندہ اور اقلیتوں کے لیے ذلت آمیز رہے ہیں اور انہیں دوسرے درجے کا شہری بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 19 سالہ پنکج پرجاپتی کو مدھیہ پردیش میں صرف اس لیے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا کیونکہ اس نے دلت ہونے کے ناطے اپنے حقوق کا مطالبہ کیا تھا۔ کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی، پوسٹ مارٹم ملتوی کیا گیا کیونکہ قصوروار لیڈر اقتدار کی گود میں بیٹھا ہے اور اقتدار منو وادی اور بہوجن مخالف بی جے پی کا ہے۔
انہوں نے مجرموں کی فوری گرفتاری اور انہیں سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ پرجاپتی خاندان اور ملک کے ہر بہوجن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کانگریس لیڈر نے ایک اور ٹویٹ میں کہاکہ "جب مودی حکومت 'خدمت' کے 11 سال کا جشن منا رہی ہے، ملک کی حقیقت ممبئی سے آنے والی دردناک خبروں میں نظر آتی ہے - ٹرین سے گر کر کئی لوگ مر گئے ہیں، ریلوے کروڑوں لوگوں کی زندگیوں کی ریڑھ کی ہڈی ہے لیکن آج یہ عدم تحفظ، بھیڑ اور افراتفری کی علامت بن چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ "مودی حکومت کے 11 سال، کوئی احتساب، کوئی تبدیلی نہیں، صرف پروپیگنڈہ۔ حکومت نے 2025 کی بات کرنا چھوڑ دی ہے، اور اب 2047 کے خواب بیچ رہی ہے۔ کون دیکھے گا کہ آج ملک کس حال میں ہے؟ میں مرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔

Ads