Masarrat
Masarrat Urdu

مہاراشٹر کی سیاست سے جمہوریت کو یرغمال بنانے کی بی جے پی کی سازش بے نقاب

Thumb


نئی دہلی, 27/نومبر 

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری ایم محمد علی جناح نے آج میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے بعد کے سیاسی حالات نے ہر صورت اقتدار تک پہنچنے کی بی جے پی کی سازش کو بے نقاب کر دیا ہے۔

بی جے پی- شیو سینا اتحاد ٹوٹنے کے بعد پیش آئے ڈرامائی واقعات، راتوں رات دیویندر فڑنویس کی حلف برداری اور پھر فلور ٹیسٹ کے لئے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ان کا استعفیٰ واضح طور پر ریاست کے آر ایس ایس کے گورنر، وزیر اعظم دفتر، امت شاہ حتیٰ کہ صدر جمہوریہ ہند کی اخلاقی بدعملی کا پتہ دیتے ہیں۔ بلاشبہ یومِ آئین کے موقع پر سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے ان کی اقتدار پر قبضے کی کوشش کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ فڑنویس حکومت کو فلور ٹیسٹ کا سامنا کرنے کی ہدایت دے کر سپریم کورٹ نے نہ صرف بنا اکثریت کے کسی دوسرے طریقے سے حکومت بنانے کے تمام راستے بند کر دئے، بلکہ ایسا کرکے عدالت نے دستور کی روح کو زندہ رکھا ہے۔
فلور ٹیسٹ سے قبل ہی سرکار گرنے پر، وزیر اعظم دفتر اور وزیر داخلہ امت شاہ کو اس سازش میں اپنی شمولیت پر وضاحت دینی ہوگی۔ مہاراشٹر کے گورنر جو جمہوریت کے ساتھ اس دھوکے میں بی جے پی کا آلہ کار بنے رہے، اب انہیں اپنے عہدے پر باقی رہنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ مہاراشٹر پہلی مثال نہیں ہے جہاں مودی حکومت نے عوام کی خواہشات کو یرغمال بنانے کی کوشش کی ہے اور ایسا بھی پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ عدلیہ نے ان کی غلط کاروائیوں کو نیست و نابود کیا ہے۔
تاہم محمد علی جناح نے مہاراشٹر میں شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کی مشترکہ حکومت کے مستقبل اور اس کی فطرت کو لے کر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اب دیکھنا ہوگا کہ کانگریس کے ساتھ رہ کر شیو سینا مزید سیکولر ہوتی ہے یا کانگریس شیو سینا کے زیر اثر رہ کر اور زیادہ نرم ہندوتوا کے رنگ میں رنگتی ہے۔ انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ مہاراشٹر کے سیاسی اُتھل پُتھل سے اٹھنے والے سوالوں کا اصل جواب یہ ہوگا کہ ریاست میں دلت، مراٹھوں اور مسلمانوں کے بیچ فرقہ پرستی سے خالی اور مساوات پر مبنی اتحاد قائم ہو۔

Ads