بہار میں تقریباً چار ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل جمعہ کو روہتاس ضلع کے بکرم گنج میں تقریباً 48 ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا،”لوگ جانتے ہیں کہ بھگوان رام اور ان کے قبیلے کا اصول کیا تھا، ’پران جائے پروچن نہ جائی‘یعنی جو وعدہ ایک بار کر دیا وہ پورا ہوکر ہی رہتاہے ۔ پربھو رام کی یہ پالیسی اب نئے ہندوستان کی پالیسی بن گئی ہے ۔ “
وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جب مسٹر کمار کی قیادت میں جنگل راج حکومت کا خاتمہ ہوا تو بہار بھی ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے لگا۔ ٹوٹی پھوٹی شاہراہیں، خراب ریلوے، گنی چنی فلائٹ کنکٹی ویٹی وہ دور اب تاریخ بن چکا ہے۔ کبھی بہار میں صرف ایک ہوائی اڈہ پٹنہ میں تھا لیکن آج دربھنگہ ہوائی اڈہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ اب یہاں سے دہلی، ممبئی اور بنگلور جیسے شہروں کے لیے پروازیں دستیاب ہیں۔ بہار کے لوگ طویل عرصے سے مطالبہ کر رہے تھے کہ پٹنہ ہوائی اڈے کے ٹرمینل کو جدید بنایا جائے۔ اب یہ مطالبہ بھی پورا ہو گیا ہے۔ کل شام مجھے اس نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ یہ نیا ٹرمینل اب ایک کروڑ مسافروں کو سنبھال سکتا ہے۔ بہٹاہوائی اڈے پر بھی 1400 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ بہار میں ہر جگہ فور لین اور چھ لین سڑکوں کا جال بچھ ر ہا ہے۔ پٹنہ سے بکسر، گیاجی سے ڈوبھی، پٹنہ سے بودھ گیاجی، پٹنہ۔آرا۔ سہسرام گرین فیلڈ کوریڈور۔ ہر جگہ کام تیزی سے جاری ہے۔ گنگا، سون، گنڈک، کوسی سمیت تمام بڑی ندیوں پر نئے پل بنائے جا رہے ہیں۔ ہزاروں کروڑ روپے کے ایسے منصوبے بہار میں نئے مواقع اور امکانات پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ یہاں سیاحت اور کاروبار دونوں کو فائدہ ہوگا۔
بہار میں ریلوے کی حالت میں تیزی سے بہتری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج بہار میں عالمی معیار کی وندے بھارت ٹرینیں چل رہی ہیں۔ ریلوے لائنوں کوڈبل اور ٹرپل کیا جا رہا ہے۔ چھپرا، مظفر پور، کٹیہار جیسے علاقوں میں تیزی سے کام چل رہا ہے۔ سون نگر اور انڈال کے درمیان ملٹی ٹریکنگ کا کام جاری ہے جس سے ٹرینوں کی آمدورفت میں تیزی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب 100 سے زیادہ ٹرینیں سہسرام(روہتاس) میں بھی رکتی ہیں،یعنی ہم پرانے مسائل کو حل کر رہے ہیں اور ریلوے کو جدید بنا رہے ہیں۔
سابق ریلوے وزیر اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کا نام لیے بغیر مسٹر مودی نے ان پر حملہ بولا اور کہا کہ ”یہ کام پہلے بھی ہو سکتے تھے لیکن جن لوگوں پر بہار کو جدید ٹرینیں دینے کی ذمہ داری تھی انہوں نے ریلوے میں بھرتی کے نام پر آپ کی زمینیں لوٹیں، غریبوں کی زمینیں لکھوالیں، سماجی انصاف کے ان کے یہی اصول تھے غریبوں کو لوٹنا ، ان کے حقوق کو لوٹنا ، ان کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھانااور خود شاہانہ زندگی سے لطف اندوز ہونا ۔” انہوں نے ریاست کے لوگوں کو اپوزیشن جماعتوں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو جنگل راج والوں کے جھوٹ اور فریب سے ہوشیار رہنا بہت ضروری ہے۔“
بہار میں بجلی کے شعبے کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کے بغیر ترقی ادھوری ہے۔ جب بجلی ہو تی ہے تو صنعتی ترقی ہوتی ہے، جب بجلی ہو تی ہے تو زندگی آسان ہو جاتی ہے اور اکیسویں صدی ٹیکنالوجی سے چلنے والی صدی ہے۔ اس لیے ہر قدم پر بجلی کی ضرورت پڑے گی۔ گزشتہ برسوں میں بہار میں بجلی کی پیداوار پر بہت زور دیا گیا ہے۔ آج بہار میں بجلی کی کھپت دس سال پہلے کے مقابلے چار گنا بڑھ گئی ہے۔ نبی نگر میں این ٹی پی سی کا ایک بڑا پاور پلانٹ بنایا جا رہا ہے۔ اس پر 30 ہزار کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اس سے بہار کو 1500 میگاواٹ بجلی ملے گی۔
مسٹر مودی نے کہا کہ بکسر اور پیرپینتی میں بھی نئے تھرمل پاور پلانٹس شروع کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اب ہماری توجہ مستقبل پر ہے، ہمیں بہار کو گرین انرجی کی طرف لے جانا ہے، اس لیے کجرا میں ایک سولر پارک بھی بنایا جا رہا ہے۔ پی ایم کسم یوجنا کے تحت کسانوں کو شمسی توانائی سے کمائی کے آپشن دیے جا رہے ہیں، کھیتوں کو قابل تجدید زراعت کے فیڈر سے بجلی مل رہی ہے۔ ہماری ان کوششوں کا نتیجہ ہے کہ یہاں کے لوگوں کی زندگی میں بہتری آئی ہے اور خواتین خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جب ریاست میں جدید انفراسٹرکچر آتا ہے تو غریب کسانوں اور چھوٹی صنعتوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے کیونکہ وہ ملک اور بیرون ملک کی بڑی منڈیوں سے جڑپاتے ہیں۔ جب ریاست میں نئی سرمایہ کاری آتی ہے تو نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ گزشتہ سال بہار بزنس سمٹ میں بڑی تعداد میں کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کے لیے آگے آئیں۔ جب صنعتیںریاست میں قائم ہوتی ہیں تو لوگوں کو مزدوری کے لیے ہجرت نہیں کرنی پڑتی۔ کسانوں کو بھی نئے آپشن ملتے ہیں۔ ٹرانسپورٹ کی بہتر سہولیات سے ان کی پیداوار بھی دور دور تک جا پاتی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت بہار کے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ یہاں کے 75 لاکھ سے زیادہ کسانوں کو پردھان منتری کرشی سمان ندھی یوجنا کے تحت مالی مدد مل رہی ہے۔ ان کی حکومت نے مکھانہ بورڈ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بہار کے مکھانہ کو جی آئی ٹیگ دیا، جس سے مکھانہ کے کسانوں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔ اس سال کے بجٹ میں ان کی حکومت نے بہار میں فوڈ پروسیسنگ کیلئے نیشنل انسٹی ٹیوٹ کا بھی اعلان کیا ہے۔ ابھی دو تین دن پہلے مرکزی کابینہ نے خریف سیزن کیلئے قیمت سمیت 14 فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی ) کو بڑھانے کو منظوری دی ہے اس سے کسانوں کو ان کی فصلوں کی بہتر قیمت ملے گی اور ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا۔
وزیر اعظم نے بہار کی اہم اپوزیشن پارٹیوں کانگریس اور آر جے ڈی پر سماجی انصاف کے نام پر عوام سے جھوٹ بولنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے بہار کو سب سے زیادہ دھوکہ دیا، جن کے دور میں بہار کے غریب اور محروم طبقے کو بہار چھوڑنا پڑا، وہی لوگ آج اقتدار حاصل کرنے کے لیے سماجی انصاف کا جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے بہار کے دلتوں، پسماندہ اور قبائلیوں کے پاس بیت الخلاءتک نہیں تھا۔ کئی دہائیوں سے ہمارے ان بہن بھائیوں کے پاس بینک اکاو¿نٹ نہیں تھا۔ ان کے لیے بینکوں میں انٹری بند تھی ، انہیں دروازے تک جانے نہیں دیا جاتا تھا۔