انڈگو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) پیٹر البرز نے کمپنی کے سالانہ نتائج کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے کے لیے یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔ انڈیگو بوئنگ 777 اور 787 کو طویل فاصلے کے بین الاقوامی راستوں کے لیے ترک کیریئر سے لیز پر استعمال کرتا ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ فوجی تنازع میں ترکی کے کردار کے پیش نظر کئی شعبوں میں ترک کمپنیوں سے تعلقات منقطع کیے جا رہے ہیں۔ انڈیگو کا بھی ترکش ایئرلائنز کے ساتھ لیزنگ کا معاہدہ ہے، کیا انڈیگو بھی ایسا قدم اٹھانے کا سوچ رہی ہے؟
اس سوال کے جواب میں مسٹر البرز نے کہا کہ ہمارا ترکش ایئر لائنز کے ساتھ فضائی سروس کا معاہدہ ہے۔ ہم ریگولیٹری فریم ورک کے تناظر میں کام کرتے ہیں۔ اگر ریگولیٹری فریم ورک میں کوئی تبدیلی ہوئی تو ہم ضروری اقدامات کریں گے۔ دوم، ہمارے پاس ایک بڑا کسٹمر بیس ہے جس نے ترکش ایئر لائنز سے لیز پر لیے گئے 777 طیاروں کے ذریعے چلنے والی پروازیں بک کر رکھی ہیں۔ اگر ریگولیٹری نظام میں کسی قسم کی تبدیلی کی ہدایت ہوتی ہے تو ہم ممکنہ اقدامات کے بارے میں سوچیں گے۔
انڈیگو لیز پر لیے گئے ہوائی جہاز (جیٹ طیارے جو کسی اور ایئر لائن کے ذریعے چلائے جاتے ہیں لیکن انڈیگو برانڈ کے تحت اڑتے ہیں) استعمال کر رہی ہے کیونکہ ایئر لائن طویل فاصلے کے آپریشنز میں حصہ لے رہی ہے۔ جولائی میں شروع ہونے والے ممبئی سے مانچسٹر اور ایمسٹرڈیم کے آنے والے روٹس اس انتظام کے تحت بوئنگ 787-9 طیارے کے ذریعے چلائے جائیں گے۔ ترکش ایئر لائنز کے ساتھ لیزنگ ڈیل انڈیگو کی اس حکمت عملی کی کلید ہے کہ اس کے طویل فاصلے کے بیڑے کا انتظار کیے بغیر بین الاقوامی مقامات کو تیزی سے شامل کیا جائے۔ ایئر لائن، جو اس وقت 90 سے زیادہ ملکی اور 40 بین الاقوامی مقامات پر خدمات فراہم کرتی ہے، سال کے آخر تک 50 بین الاقوامی شہروں تک پہنچنے کا ارادہ رکھتی ہے۔