انہوں نے کہا کہ "یہ عدلیہ کے لیے دیگر اداروں کے احترام کا سوال ہے۔" چیف جسٹس نے واضح کیا کہ ان کے آبائی ریاست مہاراشٹر میں پہلی بار بطور سی جے آئی دورہ کرنے کے موقع پر چیف سکریٹری، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور ممبئی پولیس کمشنر کی غیر موجودگی ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا، "اگر یہ اعلیٰ عہدیدار موجود ہونا مناسب نہیں سمجھتے تو پھر انہیں آئینی اداروں کے مابین احترام کے اصولوں پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔"
گوائی نے کہا، "جب کسی آئینی ادارے کا سربراہ پہلی بار ریاست کا دورہ کرتا ہے تو ان کے استقبال کے طریقے پر غور ہونا چاہیے۔ یہ چھوٹے معاملات لگ سکتے ہیں، لیکن ان کی اہمیت کو سمجھنا ضروری ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسی ہی صورتحال میں کوئی دوسرا ہوتا تو شاید آرٹیکل 142 پر گفتگو ہو چکی ہوتی۔ حاضرین نے اس ریمارک پر ہلکی تالیوں کے ساتھ ردعمل دیا۔
آئین کے آرٹیکل 142 کے تحت سپریم کورٹ کو اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی مقدمے یا زیر التوا معاملے میں مکمل انصاف کی فراہمی کے لیے ضروری احکامات جاری کرے۔
انہوں نے 14 مئی کو بطور چیف جسٹس حلف اٹھانے کے موقع پر کہا کہ پورے مہاراشٹر سے لوگ اس تقریب میں شرکت کرنا چاہتے تھے، لیکن جگہ کی محدودیت کے سبب سب کو مدعو نہیں کیا جا سکا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عوام سے فاصلہ رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں، اور یہ تصور غلط ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز کو عوام سے جڑنے سے گریز کرنا چاہیے۔