آج شام کو 244 اضلاع میں بلیک آؤٹ کی مشق بھی کی گئی۔ اس دوران سول ڈیفنس، پولیس ہوم گارڈ اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کے لوگ مشق میں شریک تھے۔
دارالحکومت میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال، میور وہار اور خان مارکیٹ سمیت دن کے وقت فضائی حملے کے سائرن کی آواز کے ساتھ لوگوں کو بچاؤ اور امدادی اقدامات کی تربیت دی گئی۔ شام کو آٹھ سے ساڑھے آٹھ بجے کے درمیان نارتھ بلاک، ساؤتھ بلاک، راشٹرپتی بھون سمیت دارالحکومت کے کئی علاقوں میں بتیاں بجھا دی گئیں اور کچھ دیر کے لیے دارالحکومت اندھیرے کی چادر میں لپٹ گیا۔
نیشنل کیڈٹ کور (این سی سی) گروپ ہیڈکوارٹر جالندھر کے زیر اہتمام چھ این سی سی بٹالینز کے مختلف 250 تعلیمی اداروں نے سول ڈیفنس ماک ڈرل کی مشق کی۔ بریگیڈیئر اجے تیواری (آرمی میڈل) گروپ کمانڈر نے بدھ کو بتایا کہ ہوشیارپور، کپور تھلا، پھگواڑہ اور جالندھر کی تین بٹالینز کے کالجوں اور اسکولوں میں آٹھ ہزار این سی سی کیڈٹس اور طلبہ/طالبات نے سول ڈیفنس ماک ڈرل کی مشق کی۔ فوج کے تربیت دہندگان اور اساتذہ نے تعلیمی اداروں میں لیکچر، مظاہرے اور جنگ کے دوران فضائی حملوں سے بچنے کے طریقے کیڈٹس اور طلبہ کو سکھائے۔
بریگیڈیئر تیواری نے بتایا کہ کلاس یا گھر کے اندر، بازار، کھیل کے میدان اور کھلے میدان میں سول ڈیفنس کے مختلف طریقے سکھائے گئے۔ شہریوں کے زخمی ہونے پر فرسٹ ایڈ اور زخمیوں کو نکالنے کے طریقے بھی سکھائے گئے۔ کیڈٹس اور طلبہ کو بلیک آؤٹ میں کارروائی بھی سکھائی گئی۔ ایک گھنٹے کا بلیک آؤٹ کل رات جالندھر کینٹ میں کیا گیا جو آج بھی رات آٹھ بجے سے رات نو بجے تک جالندھر اور دیگر اضلاع میں کیا جائے گا۔ آگ کی اقسام اور آگ بجھانے کے طریقے کیڈٹس اور طلبہ کو سکھائے گئے۔
بریگیڈیئر اجے نے بتایا کہ ملک کے 300 اضلاع میں سول ڈیفنس ماک ڈرل کی مشق کی گئی اور تمام شہریوں کو فضائی حملوں اور نیوکلیئر، بائیولوجیکل اور کیمیکل وارفیئر میں بچاؤ کے طریقے کیڈٹس اور طلبہ کو سکھائے گئے۔ گروپ کمانڈر نے سوشل میڈیا پر منفی خبروں اور ویڈیوز سے بچنے کے بارے میں بتایا۔ صرف سرکاری چینلز اور ایجنسیوں سے دی گئی معلومات اور خبروں پر ہی بھروسہ کرنا ہے۔ کیڈٹس اور طلبہ کے لیے جنگی مشقوں اور سول ڈیفنس کی معلومات بہت اہم ہیں اور کئی کیڈٹس زندگی میں پہلی بار سیکھ رہے ہیں۔
پہلگام میں دہشت گردانہ حملے اور آج کے آپریشن سندور کے درمیان بنے حالات کے پیش نظر آج ملک گیر سول ڈیفنس ماک ڈرل کے تحت مدھیہ پردیش کے پانچ اضلاع میں شام کو ماک ڈرل کی گئی۔ اس دوران ہنگامی حالات میں شہریوں کو محفوظ بچانے کی مشق کی گئی۔
راجدھانی بھوپال کے ساتھ ساتھ اندور، جبل پور، گوالیار اور کٹنی اضلاع میں مَوک ڈرل کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں انتظامی عملے کے ساتھ رضاکار تنظیموں کی شمولیت کو بھی یقینی بنایا گیا۔ اس دوران یہ مظاہرہ کیا گیا کہ جنگ جیسے حالات میں شہریوں کی حفاظت کس طرح یقینی بنائی جاتی ہے۔ اس مشق کا ایک اہم مقصد شہریوں کو ذہنی طور پر تیار کرنا بھی تھا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہری تحفظ اور آفات کا نظم و نسق قوم کا ایک اہم موضوع اور ذمہ داری ہے، جس کے تحت شہریوں کے تحفظ کے لیے سِول ڈیفنس ایکٹ 1968 اور دیگر قوانین میں شہری تحفظ سے متعلق دفعات شامل کی گئی ہیں۔ شہری تحفظ کی ذمہ داری مرکزی وزارت داخلہ کی ہے، جو وقتاً فوقتاً ریاستوں کو ضروری ہدایات جاری کرتی ہے کہ وہ شہری تحفظ کی منصوبہ بندی کریں، ان کا وقت پر جائزہ لیں، اور ضرورت پڑنے پر ان میں ترمیم کریں۔
مرکزی حکومت کی ہدایات کے مطابق، شہری تحفظ منصوبوں کی مشق کے لیے گوالیار، بھوپال، اندور، جبل پور اور کٹنی ان پانچ اضلاع میں یہ مشق کی گئی۔
مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت پر بدھ کے روز اتراکھنڈ کے ضلع دہرادون میں شہریوں کی حفاظت کے پیش نظر سِول ڈیفنس "مَوک ڈرل" منعقد کی گئی، جس کی نگرانی ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر (یو ایس ڈی ایم اے) اور ضلع ایمرجنسی آپریشن سینٹر سے کی گئی۔
محکمہ داخلہ کے سکریٹری شیلش بگولی، پولیس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) دیپم سیٹھ، اور محکمہ آفات و بازآباد کاری کے سکریٹری ونود کمار سمن نے اس مَوک ڈرل کی مانیٹرنگ کی۔
بدھ کے روز، ضلع ایمرجنسی آپریشن سینٹر دہرادون سے ضلع مجسٹریٹ سوین بنسل اور آئی آر ایس نظام کے تحت ان کی مکمل ٹیم یو ایس ڈی ایم اے سے ورچوئلی جڑی رہی۔ مقررہ وقت سے قبل سائرن بجنے سے پہلے ہی سکریٹری داخلہ شیلش بگولی اور ڈی جی پی سیٹھ ریاستی یو ایس ڈی ایم اے پہنچ گئے۔
اس دوران، وہاں سے حادثہ کے مقامات، اسٹیجنگ ایریا، انسیڈنٹ کمانڈ پوسٹ اور ریلیف مراکز کو بھی جوڑا گیا۔ یو ایس ڈی ایم اے سے مسلسل یہ بھی یقینی بنایا جاتا رہا کہ حادثے کے مقام کے لیے جو بھی وسائل، آلات یا مدد طلب کی جا رہی ہے، وہ وقت پر پہنچ رہی ہیں یا نہیں۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف ایگزیکٹو آفیسر، ایڈمنسٹریشن، آنند سوروپ، ایڈیشنل چیف ایگزیکٹو آفیسر، امپلیمینٹیشن، ڈی آئی جی راج کمار نیگی، جوائنٹ چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد عبیداللہ انصاری، یو ایل ایم ایم سی کے ڈائریکٹر شانتنُو سرکار، منیش کمار بھگت، روہت کمار، ڈاکٹر ویدیکا پنت، ڈاکٹر پوجا رانا، ہیمنت بشٹ، تندرِلا سرکار وغیرہ موجود تھے۔
اسی سلسلے میں ملک کے 244 اضلاع میں کچھ وقت کے لیے بلیک آؤٹ بھی کیا گیا۔