اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہا کہ سپاہی، جو "مچاٹز" بکتر بند بریگیڈ کی 79ویں بٹالین میں تعینات تھا، وہ شمالی غزہ میں لڑائی کے دوران مارا گیا۔ اس کے اہل خانہ کو اس کی موت کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ مقتول فوجی کا نام ابھی تک شائع کرنے کی منظوری نہیں دی گئی۔
مزید برآں، بیان کے مطابق، واقعہ میں یحلوم یونٹ کا ایک افسر اور اسی بٹالین کا ریزروسٹ شدید زخمی ہوگیا جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
دریں اثناء اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے چیف آف اسٹاف عیال ضمیر نے دن کے اوائل میں خبردار کیا کہ اگر حماس نے بقیہ مغویوں کو جلد رہا نہ کیا تو اسرائیل غزہ میں اپنی فوجی کارروائی کو تیز کر دے گا۔
ایک فوجی بیان کے مطابق، عیال ضمیر نے غزہ کے دورے کے دوران کہا، "اگر ہمیں مستقبل قریب میں یرغمالیوں کی واپسی میں پیش رفت نظر نہیں آتی ہے، تو ہم اپنے آپریشن کو مزید سخت اور نازک مرحلے تک بڑھا دیں گے۔" اس دورے کے دوران انہوں نے زمینی افواج سے ملاقات کی اور کمانڈروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق 59 یرغمالی غزہ میں موجود ہیں، جن میں سے 58 ان 251 یرغمالیوں میں شامل ہیں جنہیں حماس نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنایا تھا۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ یرغمال بنائے گئے کم از کم 35 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔