Masarrat
Masarrat Urdu

ہندوستان کی پارلیمنٹ نے حالیہ برسوں میں متعدد بل منظور کیے ہیں جو سماجی انصاف اور سلامتی کو فروغ دیتے ہیں : برلا

Thumb

نئی دہلی/تاشقند، 6 اپریل (مسرت ڈاٹ کام)   لوک سبھا کے اسپیکر  اوم برلا نے آج ہندوستان کے آئین کی جامع اور فلاحی نوعیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ’’تمام شہریوں کے ساتھ مساوی سلوک کرنے، انہیں مساوی مواقع فراہم کرنے اور محروم اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کو ترقی کے مرکزی دھارے سے جوڑنے کا جذبہ ہندوستانی آئین میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

تاشقند، ازبکستان میں بین پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی تاریخی 150ویں اسمبلی میں "سماجی ترقی اور انصاف کے لیے پارلیمانی کوششوں" کے موضوع پر کلیدی خطبہ دیتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ " ہندوستان  کی پارلیمنٹ نے حالیہ برسوں میں متعدد بل منظور کیے ہیں جو سماجی انصاف اور سلامتی کو فروغ دیتے ہیں اور تمام طبقات کی شمولیت کو فروغ دیتے ہیں۔" معاشرے کے کمزور طبقوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ ''معذور افراد کے حقوق ایکٹ-2016''، ''ٹرانس جینڈر پرسنز (حقوق کے تحفظ) ایکٹ، 2019'' اور ''ناری شکتی وندن ایکٹ-2023'' جیسے قوانین معاشرے کے تمام طبقوں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ اس تناظر میں مسٹر برلا نے غیر منظم شعبے کے مزدوروں کی فلاح و بہبود اور سماجی تحفظ کے لیے پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیے گئے نئے لیبر قوانین اور ضابطوں کا بھی ذکر کیا۔  انہوں نے آئی پی یو اسمبلی میں شرکت کرنے والے شرکاء کو رام نومی کی مبارکباد بھی پیش کی ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ نے انصاف اور قانون کی حکمرانی کو ترجیح دیتے ہوئے کئی اقدامات کیے ہیں،  مسٹر  برلا نے کہا کہ "انڈین پینل کوڈ کو 'انڈین جوڈیشل کوڈ' سے بدل کر، ہندوستان نے انصاف کی بالادستی قائم کی ہے"۔ ترقی اور سماجی انصاف کے اہداف کو حاصل کرنے میں پارلیمانی کمیٹیوں کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر  کہا کہ مختلف پارلیمانی کمیٹیاں جنہیں ہم منی پارلیمنٹ بھی کہتے ہیں، پارلیمنٹ اور حکومت کی کوششوں کی تکمیل کے لیے کام کرتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر  روشنی ڈالی کہ سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی کمیٹی؛ خواتین کو بااختیار بنانے کی کمیٹی،  لیبر اینڈ  اسکل ڈویلپمنٹ کمیٹی اور دیگر متفرق کمیٹیاں فلاحی پروگراموں کی نگرانی کرتی ہیں تاکہ اسکیموں کو موثر اور جوابدہ طریقے سے  نافذ  کیا جاسکے۔
مسٹر  برلا نے زور دے کر کہا کہ حکومت ہند انسانی ترقی کے کلیدی اشاریوں کے لیے مقرر کردہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں  انہوں نے خاص طور پر ذکر کیا کہ "دنیا کی سب سے بڑی ہیلتھ انشورنس اسکیم، آیوشمان بھارت پردھان منتری - جن آروگیہ یوجنا ( پی ایم جے وائی اے  ) کے تحت ہندوستان کی معاشی طور پر پسماندہ آبادی کے 40 فیصد افراد کو مفت ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔"
وزیر اعظم  نریندر مودی کی مضبوط اور دور اندیش قیادت کی تعریف کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ  وزیر اعظم  مودی کی  اہل  قیادت میں ہندوستان گزشتہ دہائی میں 105 فیصد جی ڈی پی کی ترقی کے ساتھ دنیا کی سب سے تیزی سے  تیز رفتار ترقی کرنے والی بڑی معیشت ہے اور ترقی یافتہ ہندوستان-2047 کے ہدف کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔" مسٹر برلا نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے اور تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے  مزید کہا  کہ ہندوستان جدت طرازی، اے آئی، اسٹارٹ اپس، خلائی اور دفاعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی، فنٹیک، فارما اور دیگر شعبوں میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔
مسٹر برلا نے امید ظاہر کی کہ آئی پی یو اسمبلی میں ہونے والی بات چیت سے تمام مندوبین کو ایک نیا نقطہ نظر ملے گا اور دنیا بھر کی پارلیمانوں کو ایک منصفانہ، جامع اور خوشحال معاشرے کی تعمیر کے لیے ٹھوس قدم اٹھانے میں مدد ملے گی۔
موجودہ عالمی نظام میں آئی پی یو کے کردار کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے  لوک سبھا اسپیکر  نے کہا کہ آئی پی یو عالمی پارلیمانی تعاون میں نئی ​​جہتیں شامل کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 150 ویں آئی پی یو اسمبلی کے لیے منتخب کیا گیا تھیم ہندوستانی ثقافت، روایت اور فلسفہ زندگی میں سرایت شدہ ’واسودھیو کٹمبکم‘ کے جذبے کی توسیع ہے۔
ہندوستان اور ویتنام اپنے وژن اور مشترکہ ترقی کے اہداف کی طاقت پر پائیدار ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
150ویں آئی پی یو چوٹی کانفرنس کے موقع پر  لوک سبھا کے اسپیکر   اوم برلا نے ویتنام کی قومی اسمبلی کے صدر محترم مسٹر ٹران تھانہ مان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے  مسٹر  برلا نے اپریل 2022 میں ہندوستان اور ویتنام کے درمیان سفارتی تعلقات کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے ویتنام کے دورے کا ذکر کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان قریبی ثقافتی اور تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں اعلیٰ سطحی بات چیت کے ذریعے دونوں ممالک نے اپنے رشتے مزید مضبوہ کئے ہیں ۔

Ads