ویڈیو میں دو یرغمالیوں میں سے ایک اسرائیلی بمباری سے اپنے فرار ہونے اور اپنی نظر بندی کے دوران پیش آنے والے خراب حالات کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ یرغمالی اپنی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کی حکومت انہیں اپنے گھروں میں واپس لائے ۔ یرغمالیوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے کی اپیل بھی کی۔ ایجنسی فرانس پریس کے لئے ویڈیو کی صحت اور تاریخ کی تصدیق کرنا ناممکن رہا۔
العربیہ کے مطابق القسام کی زیر حراست دو اسرائیلی یرغمالیوں نے کہا کہ جب القسام کے جنگجو ہمیں فضا میں سانس لینے کے لئے سرنگ سے باہر لے کر گئے تو اسی جگہ اسرائیلی فوج نے بمباری کردیا۔ اسرائیلی فوج نے ہم پر بمباری کی لیکن خدا کا فضل ہوا کہ ہم بچ گئے۔ اس کے بعد شکر ہے کہ القسام کے جنگجو ہمیں واپس سرنگ میں لے گئے۔
اسرائیلی یرغمالیوں نے مزید کہا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم غیر محفوظ ہیں ۔ یہاں کھانے اور پینے کی کوئی چیز نہیں ہے۔ حماس کے جنگجو ہمیں سرنگ کے باہر کھلی فضا میں سانس لینے کا موقع دینے کے لیے اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ہمارے باہر آنے پر اسرائیلی فوج ہم پر بمباری کردیتی ہے۔
انہوں نے اسرائیلیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں کہ وہ ان کو اپنے اہل خانہ میں واپس لائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ یرغمالی جو اپنے گھروں کو واپس گئے ہیں وہ ہم لوگوں کو درپیش مصائب اور مشکلات سے لوگوں کو آگاہ کریں۔
اسرائیلی یرغمالی نے یہ کہتے ہوئے ریکارڈنگ کا اختتام کیا کہ ہمیں دوبارہ زندہ کیا جائے کیونکہ یہاں ہم مردہ ہیں۔ حکومت حماس پر دباؤ ڈالنے کے حوالے سے جو بات کر رہی ہے اس پر یقین نہ کریں۔ اس کا نتیجہ ہمیں نقصان پہنچانے تک لے جائے گا۔
حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں ان علاقوں کو خالی کرنے کا کہا ہے کہ جہاں اس کے یرغمالی موجود ہیں۔ حماس نے کہا کہ ان علاقوں سے یرغمالیوں کو نہیں نکالا جائے گا۔
حماس کے فوجی ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان نے کہا ہے کہ دشمن کے آدھے یرغمالی ان علاقوں میں موجود ہیں جن علاقوں کو خالی کرنے کا اسرائیل نے کہا ہے۔ ہم نے ان یرغمالیوں کو ان علاقوں سے منتقل نہ کرنے اور ان کی زندگی کے لئے سخت لیکن انتہائی خطرناک حفاظتی طریقہ کار اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔