Masarrat
Masarrat Urdu

وقف ترمیمی بل کے خلاف پٹنہ میں تاریخی احتجاج،تمام اپوزیشن پارٹیوں کا بل کے خلاف جدوجہد میں حمایت کا عزم

  • 27 Mar 2025
  • مسرت ڈیسک
  • مذہب
Thumb

پٹنہ، 26 مارچ  (مسرت ڈاٹ کام) وقف  ترمیمی بل کومسلمانوں کی وقف جائداد ہڑپنے کی سازش قرار دیتے ہوئے  آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے جنرل سکریٹری  مولانا فضل الرحیم مجددی نے کہا کہ یہ بل عدل وانصاف کے تقاضوں کے قطعی خلاف ہے ، ہم سب اس ظالمانہ وقف بل کے خلاف ہیں اور  واپس لیے جانے تک تحریک چلائیں گے۔ اس عزم کا اظہار انہوں نے  آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ کے بینر تلے بہار کی تمام ملی جماعتوں کے اشتراک سے منعقدہ   احتجاجی دھرنا کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ حکومت بہار سے کہا کہ آپ کے گرد کچھ ایسے مسلم دانشور گشت کرتے رہتے ہیں جو آپ کو غلط مشوروں کے ذریعہ گمراہ کررہے ہیں وہ نہ پارٹی کے وفادار ہیں اور نہ ہی آپ کے ، وہ صرف کرسی واقتدار کے حریص ہیں ،ایسے چہروں کو پہچانیے اورہوشیار رہیے اور وقف ترمیمی بل پر اپنے سیکولر موقف کو واضح کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے حمایت واپس لیجئے ۔  انہوں نے مسلمانوں سے کہا کہ جمعۃ الوداع کے دن سیاہ پٹی باندھ کر اس کالے قانون کے خلاف احتجاج درج کرائے۔
سابق وزیر اعلیٰ بہار  اور سابق وزیر ریلوے  لالو پرشادیادونے کہاکہ ہم ساتھ ہیں ساتھ رہیں گے اور ایک ہوکر لڑیں گے۔ تیجسوی یادو لیڈر آف اپوزیشن حکومت بہار نے کہاکہ مرکزی حکومت جب تک اس بل کو واپس نہیں لیتی ہم اس تحریک میں آپ کے ساتھ برابر کے شریک رہیں گے ۔


امیر شریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے کہاکہ کہ بل کے 44؍دفعات ایسے ہیں جن سے وقف کا مقصد فوت ہوتا نظرآرہاہے ، اس سے مسلمانوں کی موقوفہ جائداد وں پرحکومت کے لیے قابض ہونا یادوسروں کو قابض بنانے کا راستہ کھل جائے گا۔اس یے ہم اس بل کو یکسر مسترد کرتے ہیں ، دھرنے پر بیٹھے لوگوں نے بیک زبان آواز لگائی ، بل واپس لو ، واپس لو ، دھرنے پر بیٹھے شرکاء ہاتھ میں بینر لیے مہذب نعرے بھی لگاتے رہے۔
انجینئر سعادت اللہ حسینی امیر جماعت اسلامی ہندنے کہاکہ جو سیاسی جماعتیں اس بل کی حمایت کریں گی وہ سیکولر نہیں ہوسکتی کیوں کہ یہ بل براہ راست شریعت میں مداخلت ہے ،اس لیے آپ لوگ اپنے علاقہ کے ایم پیز اورایم ایل ایز کو اس بل کے تعلق سے جوابدہ بنائیے۔بورڈ کےترجمان قاسم رسول الیاس نے دھرنے میں شریک لوگوں سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اب زیادہ ہمارے قوت صبر کا امتحان نہ لے ہم سب کچھ برداشت کرسکتے ہیں لیکن دین وشریعت پر حملہ کو برداشت نہیں کریں گےاورخاموش نہیں بیٹھیں گے۔ حضرت مولانا محمد شمشاد رحمانی قاسمی  نائب امیر شریعت بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ نے کہا کہ ان شاء اللہ ہماری آواز پورے ملک میں پہونچے گی ۔
محمد ادیب سابق ایم پی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ظلم کی انتہاء ہوگئی جو کہ ناقابل برداشت ہے ، مولانا محب اللہ ندوی ایم پی نے کہاکہ مرکزی حکومت نے آئین کو کھلونا بناکے رکھ دیا ہے ، ہم اس دستور کو بچانے کے لیے ہرطرح کی جدوجہد کریں گے۔ ای ٹی بشیر ایم پی نے کہاکہ بہار قربانیوں کے زمین رہی ہے ،وقف بل کی واپسی تک یہ لڑائی ہر گلی کوچے میں لڑی جائے گی ۔ بھیکو سینت پال بودھ دھرم کے رہنما ء نےکہاکہ مرکزی حکومت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت وعداوت کی آگ بھڑکاکر سیاست کی روٹی سینکنے میں لگی ہوئی ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس ناٹک کو بند کرے، ۔ چندر شیکھر آزاد ایم پی نے کہاکہ زندگی ایک بار ملتی ہے بار بار نہیں اوراب فیصلہ کی گھڑی آگئی ہے۔
مولانا محمد ناظم صاحب جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء (میم) نے کہا کہ جب تک حکومت بل کو واپس نہیں لے گی ہماری یہ تحریک جاری رہے گی ۔ مولانا رضوان احمد اصلاحی صاحب نے کہاکہ بہار سرکار اسمبلی میں اس بل کے خلاف قرار داد پاس کرے۔ مولانا انیس الرحمن قاسمی  نائب قومی صدر آل انڈیا ملی کونسل نے کہاکہ مرکزی حکومت اوقاف کی اراضی پر قبضہ کرکے مافیاؤں کے حوالہ کرنا چاہتی ہے،اسی لیے ہم اس بل کی مخالفت کرتے ہیں۔ان کے علاوہ امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم جناب مولانا مفتی محمد سعیدالرحمن قاسمی ، مولانا محمد انظارعالم قاسمی ، قاضی شریعت امارت شرعیہ ورکن بورڈ ،مولاناسہیل اختر قاسمی  نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ       ڈاکٹر انوارالہدیٰ،جمعیت علما بہار،  ، مولانا خورشید عالم مدنی  ،  مولانامفتی محمد انور قاسمی  قاضی شریعت دارالقضاء امارت شرعیہ رانچی ورکن بورڈ ،  اخترالایمان صاحب ایم ایل اے ، مولانا امانت حسین ،  مولاناصابر نظامی ،  محبوب عالم  ایم ایل اے ،  مولانا ابوالکلام شمشی  ،  ادے نارائن چودھری  ،  مفتی حسین احمد قاسمی  ، مولانا گوہر امام قاسمی  ، پرتیبھا کماری ایم ایل اے گانگریس ، شفیع  ایس ڈی پی آئی لیڈر ،مولانا سجاد حسین مجیبی خانقاہ مجیبیہ پھلواری شریف ،  مولانا طارق فردوسی خانقاہ عمادیہ وخانقاہ منیر شریف نے بھی  خطاب کیااور وقف ترمیمی بل کی خطرناکیوں سے دھرنے کے شرکاء کو واقف کرایا۔اس دھرنے کے اجتماع کی نظامت مولانا مفتی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ ورکن تاسیسی بورڈ نے شاندار طریقے سے انجام دیا، وہ وقفہ وقفہ سے نعرے بلند کرواتے رہے کہ یہ بل مسلمانوں کے مذہبی حقوق میں صریح مداخلت ہے ، ہم کو یہ بل منظور نہیں ہے ۔ دھرنے پر بیٹھے لوگ اس کو دھراتے رہے۔


واضح رہے کہ وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف شہر پٹنہ کے علاوہ بہار،جھارکھنڈ اورمغربی بنگال کے مختلف اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں علماء،دانشور ، سیاسی وسماجی خدمتگار مختلف مذاہب ، بودھ ،سکھ ،جین آدی باسی ، اوبی سی کے نمائندوں نے گردنی باغ کے دھرنا استھل پر دھرنا دے کر احتجاجی نعرے بلند کیے کہ یہ بل آئین ودستور کے بنیادی دفعات کے خلاف ہے ، اس سے مذہبی حقوق متاثر ہوں گے اور اوقاف کی جائداد وں پر ناجائز قبضہ ہوگا اس لیے مرکزی حکومت اس بل کو فوراً واپس لے اور سیکولر پارٹیاں خاص کر این ڈی اے کی حلیف جماعتیں جے ڈی یو ، ٹی ڈی پی اورایل جی پی  مرکزی حکومت پردباؤ بنائے کہ اگروہ  اس بل کو واپس نہیں لیتی ہے تو ہم اپنی حمایت واپس لیتے ہیں ۔

Ads