ہفتہ کی شام دیر گئے دہلی اسمبلی انتخابات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مسٹر بھوشن نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مسٹر کیجریوال دہلی میں عام آدمی پارٹی کی تباہی کے لئے پوری طرح ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی متبادل سیاست کے لیے بنائی گئی تھی جو شفافیت، احتساب اور جمہوری اقدار کے لیے جانی جانی تھی۔ لیکن مسٹر کیجریوال نے جلد ہی اسے اپنی پارٹی میں تبدیل کر دیا۔
یہ ایک مبہم اور کرپٹ پارٹی میں تبدیل ہو گئی۔ پارٹی نے دہلی میں لوک پال کی تقرری کے لیے کوششیں نہیں کیں اور پارٹی کے اندر سے اپنے ہی لوک پال کو ہٹا دیا۔
مسٹر بھوشن نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے اپنے لئے 45 کروڑ روپے کا شیش محل بنایا اور لگژری کاروں میں چلنا شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال نے اپنی پارٹی کے ذریعہ تشکیل دی گئی ماہر کمیٹیوں کی 33 تفصیلی پالیسی رپورٹوں کو پھینک دیا ہے اور کہا کہ وقت آنے پر پارٹی ان رپورٹوں کو تیزی سے نافذ کرے گی۔
مسٹر بھوشن نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کو لگتا ہے کہ سیاست پروپیگنڈہ اور دھوکہ دہی ہے۔
یہ عام آدمی پارٹی کے خاتمے کی شروعات ہے۔
اس پوسٹ کے ساتھ مسٹر بھوشن نے اپنا ایک خط بھی پوسٹ کیا ہے جو انہوں نے عام آدمی پارٹی چھوڑتے وقت لکھا تھا۔