غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے لبنان پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ جو اسرائیل پر حملہ کرے گا، اس کو نشانہ بنائیں گے۔
انھوں نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں کہا اسرائیل کے مقاصد کے حصول کے لیے حسن نصر اللہ کو ختم کرنا ضروری تھا، ہم نے ان گنت اسرائیلوں کی موت کے ذمہ داروں سے بدلہ لے لیا، حسن نصر اللہ اور ان کے ساتھی اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حسن نصر اللہ کی موت مشرق وسطیٰ میں پھیلتے ہوئے تنازع کو ختم کرنے کے لیے کافی نہیں ہے، آئی ڈی ایف کی طرف سے حزب اللہ پر لگائی گئی تباہ کن ضربیں کافی نہیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ 64 سالہ نصر اللہ کو مشرق وسطیٰ کی بااثر شخصیات میں شمار کیا جاتا تھا اور انھوں نے حزب اللہ کو ایک بڑی فوجی اور سیاسی قوت میں تبدیل کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
حسن نصراللہ 1992 سے لبنان میں مقیم گروپ کی قیادت کر رہے تھے، اسرائیل کی جانب سے گروپ کے سابق سربراہ عباس الموسوی کے قتل کے بعد انھوں نے تنظیم کی باگ ڈور سنبھالی۔
نتین یاہو نے ایران کو بھی تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے بھی فیصلہ کُن جواب دیا جائے گا، دوسری جانب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ لبنان پر حملہ کرنے والوں کو پچھتانا پڑے گا۔ ادھر ایران نے اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، اقوامِ متحدہ میں ایرانی مندوب نے سلامتی کونسل کے 15 اراکان کو خط لکھ دیا ہے۔