ہندوستان 2015 میں اس فہرست میں 81 ویں اور پچھلے سال 40 ویں نمبر پر تھا۔
اس انڈیکس میں ہندوستان کو وسطی اور جنوبی ایشیا کی 10 معیشتوں میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ سال 2024 کی گلوبل انوویشن انڈیکس کی فہرست میں سوئٹزرلینڈ، سویڈن اور امریکہ بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔
اس کے بعد فہرست میں جدت کے لحاظ سے سرفہرست 10 ممالک بالترتیب سنگاپور، برطانیہ، جنوبی کوریا، فن لینڈ، نیدرلینڈ، جرمنی اور ڈنمارک ہیں۔ صرف 10 ممالک تمام اعلی آمدنی والے ممالک ہیں۔
تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے جمعہ کو سوشل میڈیا پر کہا، ’’وزیراعظم نریندر مودی جی کی فیصلہ کن قیادت سے متاثر ہو کر، ہندوستان نے یہ شاندار حصولیابیاں حاصل کی ہیں۔
گلوبل انوویشن انڈیکس میں شامل کم متوسط آمدنی والی معیشتوں کے زمرے میں ہندوستان کو پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اس نئی رپورٹ میں، ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (ڈبلیو آئی پی او) کی سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) کلسٹر رینکنگ میں ہندوستان کو چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
ہندوستان میں جدت کے لحاظ سے ممبئی، دہلی، بنگلورو اور چنئی چار بڑے کلسٹر ہیں اور ان کے ساتھ ہندوستان کو دنیا کے سرفہرست 100 ایس اینڈ ٹی کلسٹروں میں شامل کیا گیا ہے۔
ڈبلیو آئی پی او کی طرف سے ہر سال جاری کی جانے والی اس رپورٹ میں، غیر محسوس (انٹلیکچوئل) املاک کی شدت کے پیمانے پر ہندوستان عالمی سطح پر 7ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
مسٹرگوئل نے کہا، ’’ہمارے اختراع کاروں اور صنعت کاروں کی مدد سے، ہندوستان کا اختراعی منظر نامہ فروغ پا رہا ہے۔