مسٹر مودی کا طیارہ مقامی وقت کے مطابق 3 بجکر 45 منٹ پر ماسکو کے ونوکوو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا۔ روسی حکومت نے انہیں ایک غیر معمولی اعزاز دیتے ہوئے پہلے نائب وزیر اعظم مسٹر مانتوروف کو مسٹر مودی کے استقبال کے لیے بھیجا۔ قابل ذکر ہے کہ یہ دوسرا موقع تھا جب مسٹر مانتوروف نے ہوائی اڈے پر کسی غیر ملکی سربراہ حکومت کا استقبال کیا ہے۔ قبل ازیں مسٹر مانتوروف نے ماسکو کے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ کا استقبال بھی کیا تھا۔ روس کے پہلے نائب وزیر اعظم عام طور پر کسی غیر ملکی سربراہ حکومت کے استقبال کے لیے ہوائی اڈے نہیں جاتے۔
مسٹر مودی کو روسی مسلح افواج کے ایک مشترکہ دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور پھر مسٹر مانتوروف مسٹر مودی کے ساتھ اسی کار میں ہوٹل کے لئے روانہ ہوئے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مسٹر مودی کے اعزاز میں مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے سے رات 9 بجے کے درمیان نجی عشائیہ اور ملاقات کا اہتمام کیا ہے۔
وزیر اعظم 22ویں سالانہ سربراہی اجلاس کے لیے روس کے صدر کی دعوت پر 8 سے 9 جولائی تک ماسکو کے سرکاری دورے پر ہیں۔ ماسکو میں وزیر اعظم کریملن میں نامعلوم فوجی کے مقبرے پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے اور پھر ماسکو میں نمائش کے مقام کا دورہ کریں گے۔ ان پروگراموں کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ون ٹو ون بات چیت ہوگی، جس کے بعد وزیر اعظم مودی اور روسی صدر پوتن کی قیادت میں وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔
مسٹر مودی 9 جولائی کو دوپہر ماسکو سے ویانا جائیں گے۔ مسٹر مودی آسٹریا کے چانسلر کارل نیہمر کی دعوت پر 9-10 جولائی کو آسٹریا میں ہوں گے۔ یہ وزیر اعظم مودی کا آسٹریا کا پہلا دورہ ہوگا۔ ہندوستان کے کسی وزیر اعظم کا آخری دورہ آسٹریا 40 سال پہلے تھا۔ ویانا میں اپنے رسمی استقبال کے علاوہ وزیراعظم آسٹریا کے صدر سے بھی ملاقات کریں گے اور اعلیٰ سطحی کاروباری مصروفیات کے ساتھ ساتھ آسٹریا میں ون ٹو ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں بھی کریں گے۔
روس کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل وزیر اعظم نے نئی دہلی میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ ہم اگلے تین دن روس اور آسٹریا میں رہیں گے۔ یہ دورے ان ممالک کے ساتھ تعلقات کو گہرا کرنے کا ایک بہترین موقع ثابت ہوں گے۔ انہوں نے دونوں ممالک میں مقیم ہندوستانی برادری کے ساتھ بات چیت میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری پچھلے دس سالوں میں بہت بڑھی ہے، جس میں توانائی، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، ثقافت، سیاحت اور عوام کے درمیان تبادلے کے شعبوں میں شامل ہیں۔ وہ دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور مختلف علاقائی اور عالمی امور پر خیالات کا تبادلہ کرنے کے لیے اپنے دوست صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کریں گے۔ ہم ایک پرامن اور مستحکم خطے کے لیے اپنا معاون کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آسٹریا کے دورے سے انہیں صدر الیگزینڈر وان ڈیر بیلن اور چانسلر کارل نیہمر سے ملاقات کا موقع ملے گا۔ آسٹریا ایک مضبوط اور قابل اعتماد پارٹنر ہے اور ہم جمہوریت اور تکثیریت کے نظریات کا اشتراک کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 40 سالوں میں کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا آسٹریا کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ہم اپنی شراکت داری کو مزید بلندیوں تک لے جانے کے لیے جدت، ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی کے نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں پر بات چیت کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ آسٹریا کے چانسلر اور دونوں اطراف کے کاروباری رہنماؤں کے ساتھ باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے بھی تبادلہ خیال کرنے کے منتظر ہیں۔