وال اسٹریٹ جرنل نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔
تاہم، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ان کوششوں کے برعکس نتائج سامنے آئے ہیں اور حماس نے کہا ہے کہ وہ ایسے معاہدے پر راضی نہیں ہوگا جو اس کی شرائط پر پورا نہیں کرتے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل نے حماس کو ایک روڈ میپ کے ساتھ تین مرحلوں پر مشتمل ایک نئی تجویز پیش کی ہے جس کے نتیجے میں غزہ پٹی میں دشمنی کے مستقل خاتمے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی ہو گی۔
اس تجویز کے پہلے مرحلے میں مکمل جنگ بندی، غزہ کے تمام آبادی کے مراکز سے اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے کچھ لوگوں کی رہائی، جن میں زخمی، بزرگ اور خواتین شامل ہیں، نیز حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی رہائی شامل ہے۔ دوسرے مرحلے میں باقی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں دشمنی کا غیر معینہ مدت تک خاتمہ شامل ہے۔ اس قدم کے تیسرے مرحلے کا مقصد جنگ زدہ غزہ کی تعمیر نو شروع کرنا ہے۔