Masarrat
Masarrat Urdu

این ڈی اے کے شراکت داروں کو جامع پالیسیوں کو فروغ دینا اور معاشرے کو تقسیم کرنے والے کسی بھی اقدام کی مخالفت کرنی چاہئے: سید سعادت اللہ حسینی

Thumb

نئی دہلی،8 جون (مسرت ڈاٹ کام) جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے این ڈی اے کے شراکت داروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جامع پالیسیوں کو فروغ دیں اور معاشرے کو تقسیم کرنے والے کسی بھی اقدام کی مخالفت کریں۔

جماعت اسلامی ہند کے ہیڈکوارٹر میں باقاعدہ ماہانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید سعادت اللہ حسینی نے حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے متعدد مسائل پر بات کی اور میڈیا کے سوالات کے جوابات دیئے۔
انتخابی نتائج کے بارے میں امیر جماعت نے کہاکہ "ہم انتخابی نتائج کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کے خلاف ایک زبردست مینڈیٹ سمجھتے ہیں۔ جماعت اسلامی ہند ہندوستان کے لوگوں کو انتخابی عمل میں ان کے پرجوش اور فعال حصہ لینے پر مبارکباد پیش کرتی ہے۔
سیاسی جماعتوں اور حکمراں نظام کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر سعادت اللہ حسینی نے کہاکہ "ہم تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس مینڈیٹ سے سبق سیکھیں اور نفرت، فرقہ وارانہ اور ذات پات کی تقسیم کی سیاست سے دور رہیں اور ایک ایسے معاشرے کی تعمیر پر توجہ مرکوز کریں جہاں ہر کوئی مذہبی اور ذات پات کے لحاظ سے قابل قدر اور قابل احترام محسوس کرے۔ اور جمہوریت کے اصول اور ہمارے اداروں پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔
اپوزیشن جماعتوں اور این ڈی اے کے شراکت داروں کو مشورہ دیتے ہوئے جے آئی ایچ کے صدر نے زور دیتے ہوئے مزیدکہا کہ "حکمران جماعت میں این ڈی اے کے شراکت داروں کی ذمہ داری کئی گنا بڑھ گئی ہے۔ لوگ ان سے محتاط ، منصفانہ اور ذمہ دار ہونے کی توقع کرتے ہیں۔ حکمران نظام کے دباؤ کے سامنے جھک کر اور سمجھوتہ کرنے سے  یہ ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ سنگین غداری ہوگی جنہوں نے انہیں ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے، ہم ان شراکت داروں سے اتحاد، احترام اور جامعیت کو فروغ دینے والی پالیسیوں کو فعال طور پر فروغ دینے اور کسی بھی ایسے اقدام کے خلاف ثابت قدم رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ انتخابات سے پہلے کی تمام پیشین گوئیوں کو مسترد کرتے ہوئے ہمارے معاشرے کو غیر متوقع طور پر مثبت مینڈیٹ حاصل کرنے کے باوجود یہ وقت اپوزیشن جماعتوں کے لیے بھی ہے اہم ہے۔  اس الیکشن مہم کے دوران اپوزیشن کے کچھ  رہنماؤں اور جماعتوں کے درمیان مطلوبہ جوش، توانائی اور زور آوری کی نمایاں کمی، بہت سے علاقوں میں مخالف امیدواروں اور ووٹروں کے درمیان کے سخت کمی محسوس کی گئی۔ ‘‘
سید سعادت اللہ حسینی نے انتخابات میں غریبوں، کسانوں، مزدوروں، پسماندہ برادریوں اور اقلیتوں کی طرف سے ادا کیے گئے اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے سول سوسائٹی کی تحریکوں، آزاد صحافیوں، سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والوں، کمیونٹی تنظیموں، خواتین کے گروپس، طلباء اور دیگر غیر سیاسی شعبوں کے کام کو بھی سراہا جنہوں نے عوامی ضمیر کو بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ جے آئی ایچ کے صدر نے انہیں یاد دلایا کہ انہیں محتاط رہنا چاہیے اور فعال اور متحرک نگران کے طور پر کام کرتے رہنا چاہیے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ سیاست دان عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔
پریس کانفرنس سے جے آئی ایچ کے نائب صدر ملک معتصم خان اور جے آئی ایچ کے نائب صدر پروفیسر سلیم انجینئر نے بھی خطاب کیا۔

Ads