ڈاکٹر جے شنکر نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ ''گزشتہ رات میں نے اپنے ایرانی ہم منصب سے بات کی۔ میں نے کہا کہ عملے کے 17 ارکان ہندوستان سے تھے اور ہم نے ایرانی حکومت سے بات کی کہ ان لوگوں کو رہا کیا جائے۔ انہیں حراست میں نہیں لینا چاہیے۔ اس کے بعد ہمارے سفارت خانوں اور ایرانی حکام کے درمیان مزید بات چیت ہوئی۔ میرے ایرانی ہم منصب نے اچھا جواب دیا اور کہا ٹھیک ہے، میں سمجھتا ہوں۔ میں ان کے لیے کچھ کرنے کی کوشش کروں گا۔‘‘
وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ہندوستانی سفارت خانے کے اہلکار زیر حراست عملے کے ارکان سے جلد از جلد ملاقات کریں اور ان کی وطن واپسی کی راہ ہموار کریں۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ہندوستانی شہریوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے عزم پر زور دیا۔
مسٹر جے شنکر نے یوکرین، سوڈان اور کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران بیرون ملک بحرانی حالات میں اپنے شہریوں کی مدد کرنے کے ہندوستانی حکومت کے ٹریک ریکارڈ کو ظاہر کرتے ہوئے مثالیں پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ جب ہم 'مودی کی گارنٹی' کی بات کرتے ہیں تو یہ ملک کے اندر اور ملک کے باہر 'مودی کی گارنٹی' ہے۔ جب بھی کوئی ہندوستانی بیرون ملک سفر کرتا ہے تو مودی یہ گارنٹی دیتے ہیں۔ وہ ٹریول انشورنس لے سکتے ہیں، لیکن انہیں مودی کی طرف سے مفت گارنٹی ملتی ہے۔ آپ کو جو بھی مسئلہ درپیش ہے، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ "ہم نے اسے یوکرین میں دیکھا ہے اور ہم نے اسے کووڈ کے دوران بار بار دکھایا ہے۔"