امریکی محکمہ دفاع نے جمعرات کو جاری ایک پریس ریلیز میں کہا کہ مسٹر بائیڈن نے اس پیکیج کا اعلان یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے دورہ واشنگٹن کے دوران کیا۔ اس پیکج میں فضائی دفاعی نظام، گولہ باری اور ٹینک شکن ہتھیار شامل ہیں۔ تاہم، پیکج میں آرمی ٹیکنیکل میزائل سسٹم (اے ٹی اے سی ایم ایس) میزائل شامل نہیں ہیں جن کی رینج 300 کلومیٹر ہے۔ یوکرین یہ میزائل پانا چاہتا ہے۔
امریکی میڈیا نے رپورٹ میں بتایا کہ مسٹر زیلنسکی نے قبل ازیں مسٹر بائیڈن، امریکی کانگریس کے ارکان اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کی تاکہ یوکرین کے لیے مزید امداد پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
یہ پیکج اضافی 24 ارب ڈالر سے الگ ہے جس کی مسٹر بائیڈن کانگریس سے یوکرین کو امداد فراہم کرنے کے لئے منظوری چاہتے ہیں۔ امریکی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق فروری 2022 سے یوکرین کے لیے امریکی فوجی امداد کل 43.9 ارب ڈالر رہی ہے۔